نئی دہلی// بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا کے بعد اب ایک اور سابق وزیر ارون شوری نے بھی مرکزی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر حملہ کیا ہے۔ شوری نے این ڈی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ نوٹ بندی اب تک کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ گھوٹالہ ہے۔غور طلب ہے کہ سنہا اور شوری دونوں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں اہم ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔ شوری نے حکومت کی جی ایس ٹی کو لے کر بھی تنقید کی ہے۔ شوری نے قریب ایک سال پہلے نومبر میں ایک ہزار روپے اور پانچ سو روپے کے نوٹوں کو چلن سے باہر کر دئیے جانے کے فیصلہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے آج معیشت میں سستی دیکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اب تک کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ گھوٹالہ ہے جسے پوری طرح سے سرکار نے انجام دیا ہے۔ انہوں نے نوٹ بندی کو احمقانہ کارروائی بتایا۔ جن لوگوں کے پاس کالا دھن تھا انہوں نے اسے سفید بنا لیا۔انہوں نے جی ایس ٹی کو بھی حکومت کی ناکامی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم اقتصادی اصلاح ہے لیکن اس کا نفاذ خراب طریقہ سے کیا گیا۔ تین مہینہ کے اندر سات مرتبہ ضوابط بدلے گئے۔ خیال رہے کہ مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی شوری نے ایک ایسے وقت میں تنقید کی ہے جب وہ اپنوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے نشانہ پر ہے۔