عظمیٰ نیوزسروس
حیدرآباد// صحت کا خیال اور ماحولیاتی تحفظ مشترکہ طو رپر صحت مند ماحول کی تشکیل کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر، پروفیسر سید عین الحسن نے کیا۔ وہ کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے کیمپس میں حیاتیاتی تنوع تالاب کے افتتاح کے بعد منعقدہ تقریب کو مخاطب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی کی سطح جس تیزی کے ساتھ گھٹ رہی ہے اور شہر حیدرآباد کے درجہ حرارت میں جس طرح سے اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے یہ ایک نہایت تشویشناک امر ہے۔پروفیسر عین الحسن کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو بحال کرنے کے ایک اہم اقدام کے طور پر مانو کیمپس میں حیاتیاتی تنوع تالاب کا آغاز کیا گیا ہے جس میں پہلے تو یونیورسٹی کے استعمال شدہ پانی کو چھوڑا جارہا ہے اور اگلے مرحلے میں مانسون کے پانی کو بھی جمع کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ اگلے موسم گرما سے قبل زیر زمین پانی کو ریچارج کیا جاسکے۔ان کے مطابق مانو کیمپس میں روزانہ کی بنیادوں پر ساڑھے چار لاکھ لیٹر پانی کی طلب ہے جب کہ گرما کے موسم میں صرف ایک لاکھ لیٹر پانی ہی دستیاب ہو رہا ہے۔ایسے میں پانی کے محفوظ استعمال اور زیر زمین پانی کو ریچارج کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج ہی سے قدرتی ماحول، پیڑ و پودوں کا تحفظ کیا جانے لگے تو اگلے سال تک خوشگوار تبدیلی ممکن ہے۔ پروفیسر عین الحسن نے انکشاف کیا کہ کیمپس میں برقی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مانو کیمپس حیدرآباد میں سولار پینل کی تنصیب اور صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔