عظمیٰ نیوز سروس
جموں//مرکزی وزیر مملکت اور بھاجپا کے سنیئر لیڈر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ جموں و کشمیر کے ادھم پور لوک سبھا حلقہ نے ہندوستانی نوجوانوں کو لیوینڈر کا ایک نیا اسٹارٹ اپ آپشن دیا ہے اور یہ ایک ایگری اسٹارٹ اپ مرکز کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے۔انتخابی مہم کے دوران نوجوانوں کے وفود کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 26 جنوری کو کرتویہ پاتھ نئی دہلی میں یوم جمہوریہ کی جھلک کو یاد کیا جس میں بھدرواہ کے لیوینڈر فارموں کو دکھایا گیا تھا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھدرواہ اور جموں و کشمیر کو قومی سطح پر ’پرپل رلیویشن ‘کی جائے پیدائش کے طور پر سراہا گیا ہے۔ اب ہمالیائی ریاستوں جیسے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے ساتھ ساتھ ناگالینڈ میں بھی نقل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ایگری اسٹارٹ اپ ہب کی بنیاد جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے خوبصورت بھدرواہ قصبے میں رکھی گئی ہے جہاں بڑے پیمانے پر لیوینڈر کی کاشت کی گئی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ اسی لیوینڈر فارمنگ نے اب حلقہ کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ بلاور، رام نگر کے بالائی علاقوں میں بھی زور پکڑا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ’من کی بات‘ نشریات میں جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ سے کھیتی کی کامیابی کی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ کوشش ہندوستان کو اپنی معیشت کو آگے بڑھانے کے لئے ایک متبادل ذریعہ فراہم کرتی ہے۔بھدرواہ کے 3000 سے زیادہ پھلتے پھولتے لیوینڈر کاروباریوں نے ہندوستان کے نوجوانوں کو زراعت کے ذریعے اسٹارٹ اپ کا ایک نیا اور منافع بخش راستہ دکھایا ہے جو اس ملک کا ایک خصوصی ڈومین ہے ۔وزیر موصوف نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے تین ہزار سے زیادہ نوجوان اس مشن میں مصروف ہیں جو خود روزگار کے ایک راستے کے طور پر ابھرا ہے کیونکہ یہ نوجوان لاکھوں میں کما رہے ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی کوششوں اور حکومت کے تمام ممکنہ تعاون فراہم کرنے کے اقدامات کی وجہ سے حاصل ہوا ہے، چاہے وہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنا ہو یا لیوینڈر مصنوعات کے لئے صنعت کے روابط کو یقینی بنانا ہو۔وزیر نے یاد دلایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی ہی تھے جنہوں نے تاریخی لال قلعہ سے اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا کی کلیئرنس کال دی تھی۔ مرکزی وزیر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ایگری اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں شامل ہوں تاکہ وہ معیشت کی قدر میں اضافہ کرنے میں اپنا حصہ ڈال سکیں اور امرت کال کے اگلے 25 سالوں میں ہندوستان کو نمبر ایک معیشت بنانے کے قومی ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کریں۔