عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع کے ایک دور افتادہ جنگلاتی علاقے میںملی ٹینٹوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہاں ایک پھول چڑھانے کی تقریب منعقد کی گئی جہاں اتوار کو انسدادملی ٹینسی آپریشن تیسرے دن میں داخل ہوا۔وائٹ نائٹ کور کے چیف آف سٹاف میجر جنرل پی ایس ڈگر نے اس پروقار تقریب کی قیادت کی۔ حکام نے بتایا کہ لانس دفادار بلدیو چند کو اعزاز دینے کے لیے انڈین ایئر فورس سٹیشن جموں پر جن کی باقیات کو بعد میں آخری رسومات کے لیے ہماچل پردیش میں ان کے آبائی شہر پہنچایا گیا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، ڈوڈہ کشتواڑرام بن رینج، شریدھر پاٹل اور کچھ سول افسران نے بھی تقریب میں شرکت کی اور مہلوک فوجی کو خراج عقیدت پیش کیا۔فوج نے چادر چڑھانے کی تقریب کے بعد X پر ایک پوسٹ میں بہادر دل کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا “ان کی عظیم قربانی ہمت اور فرض کی روشنی کے طور پر کھڑی ہے، جو آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی ہے”۔یہ سپاہی جمعہ کی دیر شام اس وقت زخمی ہوا جب ملی ٹینٹوں نے ادھم پور کے ڈوڈو-بسنت گڑھ علاقے اور ڈوڈا ضلع کے بھدرواہ کے درمیان سیوج دھر جنگل میں کانجی میں فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (SOG) کی مشترکہ تلاشی پارٹی پر گولی چلائی۔اسے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔حکام نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے شروع کی گئی ایک وسیع تلاشی کارروائی اتوار کو تیسرے دن بھی جاری رہی۔انہوں نے کہا کہ ڈرون سمیت جدید آلات سے لیس متعدد سرچ پارٹیاں اس علاقے کو گھنے پودوں اور چیلنجنگ ٹپوگرافی کے ساتھ کنگھی کر رہی ہیں۔سرچ آپریشن کو تیز کرنے کے لیے سونگھنے والے کتوں کو بھی تعینات کیا گیا تاہم چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں سے تاحال کوئی رابطہ نہیں ہوا۔