عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ//جموں / /مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پیر کے روز کہاکہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کی سربراہی میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار کٹھوعہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ وکست بھارت کے تحت اس وقت ملک کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے سبھی اضلاع میں پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں جس دوران لوگوں کے مسائل موقع پر ہی حل کرنے کی بھر پر سعی کی جارہی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ عوام کی دہلیز پر آفیسران پہنچ رہے ہیں ، اب لوگوں کو سرکاری دفاتر میں جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ آفیسران گھر گھر جاکر لوگوں کے مسائل حل کررہے ہیں۔مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ جن فرقوں کو پچھلی حکومتوں نے نظر انداز کیا ، موجودہ سرکار ان کی اور خصوصی توجہ دے رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کے مسائل حل کرنا ترجیحات میں شامل ہیں اور اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ان کے مطابق موجودہ حکومت نے لوگوں سے جتنے بھی وعدئے کئے وہ پورے کئے اور مودی کی گارنٹی کی یہ گاڑی اسی طرح چلیں گی۔مرکزی وزیر نے کہاکہ بی جے پی کی یہ سنسکرتی رہی ہے کہ یہاں کوئی لیڈر چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ مودی جی کی سربراہی میں ملک اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور پوری دنیا اس کا اعتراف بھی کرتی ہیں ۔ اس سے قبل مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع کٹھوعہ کے بلاک برنوتی میں پنچایت بھورتھائن نارتھ (بیرا) میں منعقدہ وکشت بھارت سنکلپ یاترا پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ادھم پور۔کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے لحاظ سے نمایاںہے جبکہ حال ہی میں مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی وکشت بھارت سنکلپ یاترا کے ذریعے ذہنیت اور سماجی ثقافت میں تبدیلی آئی۔وزیر موصوف نے بتایا کہ ملک کے 500 ط حلقوں میں سے ادھم پور- کٹھوعہ لوک سبھا سیٹ ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے لحاظ سے نمایاں رہا ہے جبکہ’’ یہ ملک کا واحد حلقہ ہے جس کے ادھم پور، کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں تین مرکزی امداد یافتہ میڈیکل کالج ہیںجہاں تک فلاحی اسکیموں پر عمل درآمد کا تعلق ہے تو اس حلقے کا شمار بھی اولین میں ہوتا ہے‘‘۔اس دوران انتظامیہ نے موصوف کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ زراعت سے متعلق اسکیموں جیسے کسان کریڈٹ کارڈ، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا وغیرہ اور پی ایم اجول یوجنا، تقریباً 100 فیصد شرح حاصل کر لی گئی ہے جبکہ آیوشمان کارڈ نے تقریباً 99 فیصد ہدف حاصل کر لیا ہے اور پردھان منتری آواس یوجنا کے لئے رفتار میں کافی اضافہ ہوا ہے جس نے ان لوگوں کو پکے مکانات فراہم کر کے گیم چینجر ثابت کیا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پہلے لوگوں کو اپنے کام کروانے کے لئے سرکاری محکموں اور اہلکاروں کے پاس جانا پڑتا تھالیکن اب اس عمل کو تبدیل کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے عوامی نمائندوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلا تفریق ذات پات، مسلک یا مذہب کی بنیاد پر خدمات سرانجام دینے کی کوشش کریں ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم وشوکرما یوجنا نے کاریگروں اور دستکاری کے افراد کو ان کے دستکاری کو آگے بڑھانے کیلئے مالی مدد فراہم کر کے بااختیار بنایا ہے جو ختم ہو رہے تھے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت انہیں نہ صرف وظیفہ دے رہی ہے بلکہ انہیں تربیت بھی فراہم کر رہی ہے تاکہ ان کے کاروبار کو ترقی ملے اور زیادہ سے زیادہ نوجوان اس ہنر کو اپنائیں جس سے کم منافع مل رہا تھا۔
وکست بھارت کے حصول کیلئے حکومت پُر عزم | عام لوگ فلاحی سکیموں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں :جگل کشور
عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ//جموں پونچھ پارلیمانی حلقہ کے ممبر پارلیمنٹ جگل کشور شرما نے کہا ہے کہ حکومت وکشت بھارت کے حصول کیلئے حکومت پُر عزم ہے ۔ضلع سانبہ کے بلاک نڈ کے پنچایت داروئی میں وکشت بھارت سنکلپ یاترا میں حصہ لیتے ہوئے موصوف نے کہا کہ ملک کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے ہر ایک شخص کو اپنا رول ادا کرنا پڑے گا ۔اس سلسلہ میں منعقدہ پروگرام کے دوران ایم پی نے ایک اجتماعی سنکلپ عہد کی قیادت کی جس نے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لئے مشترکہ عزم کا احساس پیدا کیا۔تقریب کے ایک لازمی پہلو میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وزیر اعظم اور فائدہ اٹھانے والوں کے درمیان بات چیت کی لائیو سٹریمنگ شامل تھی۔ استفادہ کنندگان کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت کے دوران، متنوع افراد نے مختلف فلیگ شپ اسکیموں سے مستفید ہونے والے اپنے تجربات شیئر کئے ۔وزیر اعظم نے کسانوں کے لئے روایتی یوریا پر نینو یوریا کے استعمال کی وکالت کی اور بیداری کے فرق کو پر کرنے کے لئے وکشت بھارت سنکلپ یاتراکے مقصد پر زور دیا۔اپنے خطاب میں ممبر پارلیمنٹ نے کے سی سی ،این آر ایل ایم و دیگر سکیموں جیسی سرکاری فلیگ شپ اسکیموں کے تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ وسیع پیمانے پر بیداری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، انہوں نے زیادہ سے زیادہ شرکت اور استفادہ کے لئے اسکیم کی معلومات کو فعال طور پر پھیلانے پر زور دیا۔