نیوز ڈیسک
نئی دہلی// ریلوے نے کہا ہے کہ اودھم پور۔سرینگر۔بارہمولہ ریل لنک نے اب تک پانچ کروڑ یومیہ روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں۔محکمہ نے کہا کہ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، ریل لنک کشمیر کو باقی ہندوستان سے جوڑ دے گا۔ریلوے نے کہا ہے کہ پروجیکٹ کے پہلے تین مرحلوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور یہ لائن وادی کشمیر میں بارہمولہ-بانہال اور جموں خطہ میں جموں-اْدھم پور-کٹرہ کے درمیان ٹرینیں چلانے کے لیے استعمال میں ہے۔کٹرہ اور بانہال کے درمیان 111 کلومیٹر کے درمیانی حصے پر کام جاری ہے، جو کہ اس کی ارضیات اور گہری گھاٹیوں سے بھرے دریا کے وسیع نظام کی وجہ سے سب سے مشکل حصہ ہے۔ریلوے نے کہا کہ اس پروجیکٹ نے لوگوں کے لیے روزگار، خوشحالی اور کنیکٹیویٹی میں اضافہ کیا ہے، ریاسی اور رام بن کے پسماندہ اضلاع کو خاص طور پر اس پروجیکٹ سے فائدہ ہوا ہے۔
ریلوے نے ایک بیان میں کہا، “طبی، تعلیمی، بازار اور کاروباری سرگرمیاں لوگوں کے لیے آسانی سے قابل رسائی ہو گئی ہیں۔ 111 کلومیٹر طویل کٹرہ-بانہال سیکشن کی تعمیر پر اب تک 30,672.34 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔”ریلوے نے ان زمینداروں کو بھی نوکریوں کی پیشکش کی ہے جنہوں نے اس منصوبے کے لیے اپنی 75 فیصد سے زیادہ زمین فراہم کی ہے اور ایسے 799 اہل افراد کو نوکریاں دی گئی ہیں۔بیان میں کہا گیا، “تقریباً 14,069 لوگوں کو ٹھیکیداروں کے طور پر ملازمت دی گئی ہے اور ان میں سے تقریباً 65 فیصد مقامی تھے۔منصوبے کے تحت، ریلوے نے 205 کلومیٹر سے زیادہ طویل اپروچ سڑکیں بھی بنائی ہیں، جن میں ایک سرنگ اور 320 پل شامل ہیں۔ریلوے نے کہا کہ اس نے دور دراز کے علاقوں میں 73 گاؤں کو رابطہ فراہم کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے، یہ سڑکیں صرف پیدل یا کشتیوں کے ذریعے قابل رسائی تھیں، اب ان پر چار پہیہ گاڑیاں چل سکتی ہیں۔ریلوے نے کہا کہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (CSR) کے تحت مختلف سرگرمیاں بھی چلائی جا رہی ہیں جیسے ضلع رام بن میں نو ایمبولینس فراہم کرنا، 15 موٹر والی وہیل چیئرز، اور بانہال، رام بن اور ریاسی میں مفت طبی کیمپ کا انعقاد شامل ہے۔