عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی(این پی پی اے)نے حال ہی میں ایک اہم حکم نامہ جاری کیا ہے، جس میں دواں کے مینوفیکچررز اور مارکیٹنگ کمپنیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ادویات کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آر پی)کو فوری طور پر تبدیل کریں جن پر حال ہی میں جی ایس ٹی کی شرح کم کی گئی ہے۔ اس قدم کا مقصد یہ ہے کہ ٹیکس میں کمی کا فائدہ براہ راست صارفین تک پہنچے اور انہیں ادویات پر کم خرچ کرنا پڑے۔این پی پی اے کے مطابق، جب حکومت کسی دوا پر جی ایس ٹی یا دیگر ٹیکس کم کرتی ہے، تو اس دوا کی ایم آر پی کو اسی تناسب سے کم کرنا لازمی ہوگا۔ اس سے ادویات کی قیمتوں میں حقیقی کمی آئے گی اور صارفین فوری طور پر اس کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اس آرڈر کے تحت کمپنیوں کو صرف نظر ثانی شدہ قیمت کی فہرست جاری کرنی ہوگی اور اسے خوردہ فروشوں اور ریاستی کنٹرولرز تک پہنچانا ہوگا۔این پی پی اے نے واضح کیا ہے کہ پہلے سے تیار شدہ اور اسٹاک میں موجود دوائیوں کو دوبارہ لیبل لگانا، ری اسٹیکرز لگانا یا واپس منگوانا لازمی نہیں ہے۔ یہ قدم رضاکارانہ بنیادوں پر کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ کمپنیاں آرڈر میں دی گئی شرائط پر عمل کریں۔ خاص طور پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں حالیہ تبدیلی کی وجہ سے ادویات کی قیمتوں میں کمی کی امید ہے۔ مثال کے طور پر، کچھ ادویات پر جی ایس ٹی کی شرح 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دی گئی ہے، جب کہ کچھ جان بچانے والی ادویات پر جی ایس ٹی کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے صفر فیصد کر دی گئی ہے۔اس کمی سے مریضوں اور عام صارفین کو براہ راست مالی ریلیف ملے گا کیونکہ اب انہیں پہلے کی نسبت ادویات پر کم خرچ کرنا پڑے گا۔ NPPA نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کمپنیوں کو مہنگی ری لیبلنگ یا اسٹیکرنگ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ صرف نظرثانی شدہ قیمت کی فہرست جاری کرنا کافی ہوگا، جو قانونی تعمیل کو بھی یقینی بنائے گا اور کمپنیوں پر اضافی مالی دبا نہیں ڈالے گا۔ماہرین کا خیال ہے کہ یہ قدم ادویہ سازی کے شعبے میں شفافیت بڑھانے اور ادویات کو عام لوگوں کے لیے قابل رسائی بنانے کی جانب ایک اہم کوشش ہے۔ اس سے صارفین کو جان بچانے والی ادویات تک رسائی آسان ہو جائے گی اور انہیں مالی طور پر بھی فائدہ ہو گا۔ اس حکم کے بعد مارکیٹ میں ادویات کی قیمتوں میں حقیقی کمی کی امید ہے جس سے مریضوں کے لیے علاج سستا ہو جائے گا۔این پی پی اے کا یہ فیصلہ صارفین کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے اور اسے ادویات کی دستیابی اور قیمتوں کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔ مجموعی طور پر NPPAکا یہ آرڈر صارفین کو سستی ادویات فراہم کرنے، ٹیکس میں کٹوتیوں کا براہ راست فائدہ دینے اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں شفافیت بڑھانے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔