سرینگر//جموں و کشمیر میں جی ایس ٹی کے اطلاق پر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آف کشمیر نے مطالبہ کیا ہے کہ غریب مریضوں کو راحت پہنچانے کیلئے ادویات کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ رکھا جانا چاہئے۔ ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر نثار الحسن نے کہا ہے کہ ادویات سے ٹیکس ہٹائے جانے سے ادویات کی قیمتیںکم ہوجائیں گی اور مریض ادویات کا خرچہ اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار نے تمام ادویات سوائے ضروری ادویات ، پر 12فیصد جی ایس ٹی عائد کیا ہے جبکہ ضروری ادویات پر 5 فیصد جی ایس ٹی عائد کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ادویات پر 5فیصد،9فیصد اور 17فیصد ٹیکس عائد کیا جارہا تھا مگر اب جی ایس ٹی کے بعد 5فیصد، 12فیصد، 18فیصد، 28فیصد جبکہ زیادہ تر ادویات 12فیصد کے زمرمے میں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ صرف انسانی خون اور خون کے اجزاءاور مانع حمل ادویات کوجی ایس ٹی سے مشتثنیٰ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جی ایس ٹی کے اطلاق سے تمام ضروری ادویات کی قیمت 2.29فیصد بڑھ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے لوگ ادویات استعمال کرنے سے قاصر رہ جائیں گے۔