جموں// اپنی گونا گوں ادبی سرگرمیوں کیلئے معروُف سرکردہ کثیر اللثانی ادبی تنظیم ’ادبی کنُج جے اینڈکے جموں ‘ کے زیر اہتمام اِس کے ادبی مرکزکڈ زی سکول تالاب تِلو جموں میں ایک اور خصوصی ادبی نشِست کا اہتمام ہوا۔ جِس میں ریاست کے مختلف حِصوں سے مختلف زبان و ادب سے وابستہ شعراء ، ادباء اور شائقین شعر و سُخن نے شرکت کی۔ اِس خصوصی نِشست کی صدارت کے فرائض ڈوگری کے معروف شاعر سوشیل بیگانہؔ نے ادا کئے ۔ سوشیل بیگانہؔ ادبی کُنج جموں کے ایک پُرانے کارکُن وسابقہ جنرل سیکرٹری رہے ہیں۔ ایک طویل مُدّت کے بعد وہ ادبی کُنج کی نشست میں شریک ہوئے ۔اُن کو گُذشتہ دِنوں اُن کے اوّلین ڈوگری شعری مجموعہ ’ مون لکیراں‘ پر پدم شری پروفیسر ’رام ناتھ شاستری ‘ ایوارڈ سے سر فراز کیا گیا۔جس کے لئے ادبی کُنج جموں کے عہدیداران اور ممبران نے اُنھیں مبارک باد پیش کی۔سوشیل بیگانہ نے تنظیم کے صدر شام طالبؔ اور ادبی کُج سے وابستگی کے کئی پُرانے واقعات دہرائے۔ آج کی اِس نِشست میں فوٹو صحافی ادیِب اور پینٹر جنگ ایس ورمنؔ مہمانِ خصوصی تھے۔ آپ نے اِس موقعے پر ادبی کُنج جموں کی ہفت روزہ تخلیقی کارکردگی کی دِل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہوئے کئی کارآمد سجھاؤ بھی پیش کئے۔اِس نشست کی نِظامت کے فرائض تنظیم کے ادبی سیکرٹری بِشن داس خاکؔ نے سر انجام دِئے۔اس کے بعد نثری دوَر ہواجِس میںتنظیم کے پُرانے کارکُن گردھاری لعل راہیؔ نے ایک بے حد جذباتی ڈوگری کہانی ’ اِک دِیا‘ عنوان سے پیش کِی۔ جِسے بے حد سراہا گیا۔اِس نِشست کے شعری دوَر کے آغاز میں شام طالبؔ کی طرف سے سِلسِلہ وار طرحی غزل کے تحت اِس ماہ کا طرحی مِصرع ’یہ زمیں اپنی نہیں یہ آسماں اپنا نہیں‘ دِیا گیا۔ اِس حوالے سے اِس مصرعے کے اسلوبِ بحر و وزن پر بھی روشنی ڈالی گئی۔آج کے اِس شعری دوَر میں مختلف زبانوں میں اپنا مختلف کلام پیش کرنے والے شعراء حضرات کے اِسمائے گرامی اِس طرح ہیں، آرشؔ اوم دلموترہ ،سوشیٖل بیگانہؔ ، جنگ ایس ورمنؔ، گردھاری لعل راہی ،بِشن داس خاکؔ، سنجیو کُمار، راج کمل، راجیو کُمار،ایس کے گُپتاپاگلؔ،برج ناتھ دھر دَلبرؔاور شام طالبؔ ۔ نِشست کا آخری دوَر ایک تعزیاتی دوَر تھا۔ جِس میں ادبی کُنج جموّں کے پُرانے ساتھی شاعر سوپور کشمیر کے معتبرشاعر و ادیب نِظام اُلدیٖن سحرؔ کے اِنتقال پُر ملال پر گہرے رنج و الم کا اِظہار کیا گیا۔ نِظام اُلدین سحرؔ طویل علالت کے بعد بُدھ کی صُبح داغِ اُجل کو لبیَک کہہ گئے۔ عِلمی و ادبی حلقوں میںاِن کی خِدمات قابلِ ذکر ہیں۔ اُن کے دو شعری مجموعے’ نِدائے سحر ‘اور ’ صدائے سحر‘ ادبی حلقوں میں بے حدپسند کِئے گئے ہیں۔ مرحوُم جب بھی جموں تشریف لایا کرتے تھے ادبی کُنج کی ہفتہ وار ادبی نِشست میں ضرور شِرکت کرتے تھے۔ادبی کُنج نے’ مرحوم شاعر کی رحلت پر اپنے پیغام میں مرحوُم کی مغفرت کی دُعا کی ہے۔