جموں//اپنی خصوصی ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کیلئے معروُف ریاست کی کثیر اللسانی ادبی تنظیٖم ادبی کُنج جے اینڈ کے جموّں کے زیر اہتمام ملکہء غزل بیگم اخترکے ایک سو تیسرے یوُمِ ولادت 7)اکتوبر1914ء جائے پیدائش اُتر پردیش( کے موقعہ پر گذشتہ روزاِس کے ادبی مرکز کِڈذی سکوُل تالاب تِلّو جموّںمیں ایک خصوصی شعری مجلس کا اانعقاد ہُوا۔ جِس میں مختلف زبان و ادب سے وابستہ شعرانء نے شرکت کی۔ ا ِس نِشست کی صدارت کے فرائض کِشتواڑ سے تشریف لائے جانے پہچانے اُردوُ شاعر رومیش راز ؔنے سر انجام دِئے۔ جبکہ جانی مانی گلوکارہ و کشمیر ی اور اُردوُ کی شاعرہ سنتوش نادان مہمانِ خصوُصی تھیں۔نِشست کی نظامت کے فرائض تنظیم کے ادبی سیکرٹری بِشن داس خاکؔ نے سر انجام دِئے۔اِن کے ساتھ ہی تنظیم کے چئیرمین آرشؔ دلموترہ ، صدر شام طالبؔ اور جنرل سیکرٹری مالک سنگھ وفا ؔبھی ایوان ِ صدارت کی زینت تھے۔ اِس نِشست کے آغاز میں ایوانِ صدارت اور اور دیگر مقرّرین نے بیگم اختر کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئیاُن کے فن اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔اُنھوں نے بتایا کہ بیگم کی وفات 30اکتوبر3 197ء کو ہوئی تھی۔جبکہ بعد از مرگ اُنھیں ’پدم شری‘ کے اعزاز سے سر فراز کِیا گیا۔ مقرّرین نے بتایا کہ گلو کاری کے علاوہ اُنھوں نے کئی فِلموں اور ڈراموں میں ادا کاری بھی کی ۔ 1945ء میں اُنھوں نے عشاق احمد عباسی سے شادی کرلی جو پیشہ سے ایک وکیل تھے۔ آج کی اِس نِشست میں سُہاگن عورتوں کے پاون تہوار ’کروا چوتھ‘ پرمقرّرین نے اپنی شُبھ کامنائیں پیش کرتے ہوئے مقرّرین نے ورتّ کے مختلف پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی۔اِس سِلسِلہ میں تنظیم کی نائب صدر سنتوش نادان نے کروا چوتھ سے منسلک ایک پُرانی کتھا بھی سُنائی۔آرش’ دلموترہ نے اپنی ایک ہِندی نظم ’ کروا چوتھ کے رنگ‘ میں کروا چوتھ کے مختلف پہلوؤں کو بخوبی اُجاگر کِیا۔ اِس نِشست کے شعری دور میں نظامت کے فرائض ادا کرتے ہوئے نِشست کے آغازمیں بِشن داس خاکؔکی دو غزلوں کا جائزہ لِیا گیا۔جِن کا مسلع یوں ہے۔(1)ہر قدم منزلوں کا ںِشاں لگ رہا ہے ، یہ سفرزندگی کا آساں لگ رہا ہے۔ (2)دِل کے زخموں کو روز سیٖتے ہیں ہم تو مرمر کے یارجیٖتے ہیں۔اِس دور میں گلو کار شعراء نے بھی اپنی شعری تخلیقات سے اپنے سُروں کا جادوُ جگایا۔ اِس نِشست کا اِختتام چئیرمین آرش ؔدلموترہ کی طرف سے پیش کردہ شُکریہ کی تحریک سے ہوُا۔اِس سے قبل اُنھوں نے با اِتفاق رائے لِئے گئے ایک فیصلے کے مُطابق اعلان کِیا کہ اپنی اِس ہفتہ وار نِشست کے اوقات ساڑے چار سے ساڑھے پانچ کی جگہ چار سے چھ بجے تک کے ہونگے۔ جِس فیصلے کا سب نے سواگت کِیا۔