جموںّ// گُلہائے شعر و سُخن کے مختلف رنگوں سے آراستہ سرکردہ کثیراللسانی ہفتہ وارادبی سرگرمیوں کیلئے معروف تنظیم ’ادبی کنج جے اینڈکے جموں ‘ کے زیرِ اہتمام گذشتہ روز اِس کے ادبی مرکزکڈ زی سکول تالاب تِلّو جموّں میں ایک نثری و شعری نِشست کا اہتمام ہوا۔ جِس میں ریاست کے مختلف حِصّوں سے مختلف زبانوں کے مختلف علاقوں سے تشریف فرما ہوئے شعراء و اُدباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اِس خصوُصی نِشست کی صدارت کے فرائض کنگن کپواڑہ سے تشریف لائے گوجری زبان کے معروف کہانی کا ر و شاعر اور تنظیم کے پُرانے کارکُن چودھری محمّد ادریس شادؔ نے سر انجام دِئے۔جبکہ سرینگر سے ہی تشریف لائے جانے پہچانے دانشور ایٖرج ساقب مہمانِ خصوُصی تھے۔ اِن کے ساتھ ہی تنظیم کے چیئرمین آرشؔ اوم دلموترہ راجپوری اور صدر شام طالبؔ بھی ایوان صدارت کی زینت تھے۔ نِظامت کے فرائض سب رنگ شاعر و ادیب ایم ایس کامرا نے انجام د ئے۔ نِشست کے آغاز میں ادبی کُنج کی طرف سے سب دیش واسیوں کو نوَراتروں کی مُبارکباد اور نیک خواہشات پیش کی گئیں۔ نِشست کا پہلا دوَر نثری تھا۔جِس میںمختلف زبانوں میں تخلیقات پیش کی گئیں جو اِس طرح تھیں۔(1)لولاب کپو اڑہ سے تشریف لائے جموں یونیورسٹی کے شعبہء گوجری زبان کے ایک سکالر چودھری یونس ابرار نے ایک بے حد جذباتی گوجری کہانی ’ خموش ہونٹھاں کی تھونتھنی‘ پیش کی ۔ (2)ایک بے حد جذباتی ڈوگری کہانی ’بول چناب بولدا کی نیئں‘ آرشؔ اوم دلموترہ نے پیش کی ۔ (3)خانگی رِشتوں سے اُلجھاہوا ایک بے حد جذباتی اُردوُافسانہ ’ ڈر ‘ شام طالبؔ نے پیش کِیا۔ اِن تخلیقات پر سیر حاصل تبصرہ بھی ہُوا۔ ادبی کُنج جموّں کے سِلسِلہ وار ماہانہ طرحی غزل کے تحت اِس مہینے کے لئے دِیا گیا طرح مِصرع ہے ، ’ مِلے نہ پھوُل تو کانٹوں سے دوستی کر لی‘(ساحر لُدھیانوی)۔ اِس طرحی مِصرعے پر پوُرے ماہ (اپریل میں) غزلیں کہی جائیں گی۔ اِس موقعے پر طرحی غزل کے اسلوُب پرروشنی ڈالتے ہوئے اِس غزل کی بحر، وزن ، قافیہ اور ردیٖف کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل تبصرہ بھی ہوا۔ اِس نِشست کے کُچھ شرکاء کے اِسمائے گرامی ہیں۔چیئر مین آرشؔ اوم دلموترہ راجپوری،چودھری محمدّ ادریس شادؔ، یونس ابرار چودھری،ایرج ساقبؔ، عبدالرحیم میرؔ۔ بشیر الحق بشیرؔ، ایم ایس کامراؔء، عبدالجبّار بٹ ،ملک فیصلؔ،سنتوش شاہ نادانؔ،فوزیہ مُغل ضِیاؔ،بِشن داس خاکؔ، محمّد باقرصباؔ، معصوُم ؔکِشتواڑی ، رام پال ڈوگرہ پالیؔ، سنجیو کُمار، راج کمل، راجیو کُمار، رومیش راہیؔ، راکیش ترِپت ، وِنود کاتب، راز ؔریاض سوہل ، ایس کے گُپتا پاگلؔ، منظور ؔبڈانہ،راجن شمسؔ، ایم ایل گنجوؔ، فرصل اور شام طالبؔ تھے۔ نِشست کے آخر میں تنظیم کے چیئرمین آرشؔ اوم دلموترہ نے شُکریہ کی تحریک سے نِشست کااِختتام کِیا۔