Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
صفحہ اول

ادبی دنیا سوگوار| شاعرہ، افسانہ نگار، رائٹر و براڈ کاسٹر

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: May 21, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
سرینگر//اردو کی نامور شاعرہ، ناول نگار ، فکشن رائٹر اور براڈکاسٹر ڈاکٹر ترنم ریاض، جمعرات کی صبح نئی دلی کے ایک ہسپتال میں انتقال کرگئیں ۔وہ کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ریاض پنجابی کی اہلیہ تھیں ، جو پچھلے مہینے ہی طویل علالت کے بعد نئی دہلی میں ہی انتقال کر گئے تھے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ترنم ریاض نے جمعرات کی صبح قریب ساڑھے 9 بجے دلی کے ایک اسپتال میں آخری سانسیں لیں۔ ان کا کچھ روز قبل کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد وہ وینٹی لیٹر پر تھیں۔ ترنم ریاض اپنے شوہر ڈاکٹر ریاض پنجابی کے انتقال کے صرف ڈیڑھ ماہ بعد ہی ملک راہی عدم ہوئیں۔ کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ریاض پنجابی کا 8 اپریل کو دہلی میں ہی انتقال ہوا تھا۔ مرحومہ کا شمار اردو کے نامور افسانہ نگاروں اور نقادوں میں ہوتا تھا ۔ انہوں نے اردو زبان میں قریب ایک درجن کتابیں تصنیف کی ہیں جن کا بشمول انگریزی و ہندی کے کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے۔سرینگر میں 9اگست 1963کو جنمی ترنم ریاض نے ابتدائی تعلیم گرلز ہائی سکول کرن نگر میں حاصل کی اور میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ زنانہ کالج مولانا آزاد رروڈ سرینگر سے گریجویشن کی اور بعد میں کشمیر یونیورسٹی سے ایم اے اور بی یڈ کی ڈگری حاصل کی ۔مرحومہ نے اردو مضمون میں پوسٹ گریجویشن اور کشمیر یونیورسٹی سے ایجوکیشن میں اپی ایچ ڈی کیا تھا۔1983میں ان کی شادی پروفیسر ریاض پنجابی کے ساتھ ہوئی ۔ترنم ریاض نے ادبی سفر کا آغاز 1973سے کیا جبکہ ان کی پہلی کہانی 1975میں روزنامہ آفتاب میں شائع ہوئی ۔موصوفہ نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ دہلی میں گذار کراردو زبان و ادب کو بہترین فن پاروں سے نوازا۔موصوفہ عرصہ دراز تک آل انڈیا ریڈیو کے شعبہ خبر سے وابستہ رہیں اور اُن کا اپنا ایک منفرد اور مخصوص انداز تھا جسے پوری اردو دنیا میں پسند کیا جاتا تھا۔
موصوفہ نے اردو زبان و ادب کی بے اتنہا خدمت کی اور اُن کومتعددایوارڈں سے بھی نوازا جاچکا ہے۔اردو زبان و ادب کی خدمت کے اعزاز میں انہیں کئی قومی و بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا ۔ سال 2014 میں انہیں سارک لٹریچر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ترنم ریاض نے جہاں مختلف کتابیں لکھیںہیں تحقیق و تنقید میں ان کی 2کتابیں ’20ویں صدی میں خواتین کا اردو اداب،چشم نقش قدم ‘شامل ہیں ۔اس کے علاوہ شاعری میں ان کی ’پرانی کتابوں کی خوشبو‘ کا مجموعہ بھی ہے ۔ترنم ریاض ایک بہترین ترجمہ کار بھی تھیں اور اس میں ان کی 3کتابیں ’سنو کہانی ،ہاوس بوٹ پر بلی ،گوسائی باغ کا بھوت قابل ذکر ہیں ۔اردو میں لکھے گئے ناولوں میں ’برف آشنا پرندے ‘ترنم ریاض کی ایک ایسی تخلیق ہے،جس میں انہوں نے کشمیر کے جغرافیائی حساسیت،ثقافتی تہذیب اور تاریخی ورثے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔اس کے علاوہ ’موتی ‘بھی اس کی ایک بہتر ین ناول شائع ہوچکی ہے ۔ان کے 4افسانوی مجموعے ’میرا رخت سفر،یمبرزل ،ابابلیںلوٹ آئیں گے اور یہ تنگ زمین ‘ہیں ۔ نامور ماہر تعلیم اور جموں یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق سربراہ پروفیسر قدوس جاوید نے ترنم ریاض کی اچانک وفات کو اردو ادب کے لیے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موصوفہ نہ صرف اعلی تعلیم یافتہ بلکہ اعلیٰ صلاحتوں والی خاتون تھیں ،وہ تخلیقات سے بھر پور اور حساس خاتون تھی جو خواتین کی ایک منفرد آواز تھی ۔
انہوں نے کہا کہ وہ قوم پرست اور وطن پرست خاتون تھی اور کشمیر کے حالات پر تشویش کا اظہار اکثر و بیشتر ان کی تحریروں میں ملتی ہے۔پروفیسر قدوس کے مطابق مغل ،سکھ اور حالیہ دور میں کشمیر کے حالات و واقعات کو موصوفہ نے بڑے توازن کے ساتھ بیان کیا ۔ نامور افسانہ نگار نور شاہ کا کہنا ہے کہ ’’اردو افسانے کو نئی جہتوں اور نئے نئے تجربوں سے آشنا کرنے والے افسانوں نگاروں کے صف میں ترنم ریاض کا نام بھی شامل ہے۔انکی تحریروں میں سنگیت ابھرتا ہے ان کے اسلوب میں نیا پن ملتا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف ایک شاعرہ بلکہ فنکارہ بھی تھی اور کشمیر کی دختر تھی جس نے کشمیر اور کشمیر کے مختلف پہلوئوں کو اپنے انداز میں پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ تر نم ریاض بطور ایک تخلیق کار کے موجودہ دور میں اس حیثیت سے ایک ممتاز مقام رکھتی ہیں کہ وہ فن کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے افسانے تخلیق کرتی تھیں۔ ان کے بقول: 'ان کی تخلیقات پڑھنے سے بخوبی یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا زندگی کو دیکھنے کا اپنا ایک الگ زاویہ تھا۔ کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سابق سربراہ پروفیسر نذیر ملک نے کہا’’ اپنی ہم عصر خواتین شعرا  و افسانہ نگاروں میں ترنم ریاض نے ایک خاصا نام حاصل کیا،جبکہ اردو زباں پر انکی دسترس اور نظم و نثر دونوں میں طبع آزمائی سے انہیں خاص مقام حاصل تھا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ترنم ریاض کا کمال یہ ہے کہ  اس نے نہ صرف یہاں کشمیر بلکہ ملکی سطح پر اپنا ایک الگ مقام حاصل کیا ۔ترنم ریاض ایک اچھی شاعرہ بھی تھیں اور ایک کامیاب افسانہ نگار اور ناول نگار بھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کچھ تنقیدی مضامین بھی لکھے ہیں اور کچھ ترجمے بھی کئے ہیں۔ لیکن بحیثیت ایک افسانہ نگار وہ ایک منفرد مقام رکھتی ہیں۔ترنم کے یہاں ماحول اور حالات کا عکس صاف د یکھا جا سکتا ہے۔
وہ اپنے انداز میں بڑی بے باک بھی تھیں اور یہی بے باکی ان کا سب سے بڑا ہنر بھی تھا'۔ پروفیسر ملک کے مطابق ترنم ریاض عورتوں کے سماجی اور سیاسی مسائل کی ایک منفرد آواز تھی جس نے اپنی تحریروں میں بڑے اہم موضوعات کو لایا اور بھر پور انداز میں نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر نام کمایا ۔ادبی دنیا میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے والی ترنم ریاض کی اچانک وفات اردو ادب کے لئے ایک بہت بڑا نقصان ہے جسے پر کرنا ناممکن ہے۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔9500بنکر دستیاب، شہری علاقوں میں بھی تعمیرکئے جائینگے:ڈلو متاثرہ خاندانوں کی واپسی فورسز کی کلیئرنس کے بعد ممکن،ڈاکٹروں کی کمی دور کرنے کے اقدامات جاری
پیر پنچال
بوتلوں اور ڈبوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پابندی
صنعت، تجارت و مالیات
جنگ بندی اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر بھی رونق واپس لوٹ آئی پیرپنچال میں لوگوں نے راحت کی سانس لیکر اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردیں
پیر پنچال
ریکی باں ملہت پل تکمیل کے باوجود عوام کیلئے تاحال بند عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ، عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر
پیر پنچال

Related

صفحہ اول

ملی ٹینسی کیخلاف ’لکشمن ریکھا‘ بالکل واضح پاکستان نے حماقت کی تو تباہ کر دینگے

May 13, 2025
صفحہ اول

مسئلہ کشمیرہندوپاک کے درمیان دو طرفہ سندھ طاس معاہدہ التوا میں رہے گا:وزرت خارجہ

May 13, 2025
صفحہ اول

پاکستانی سفارتکار بھارت بدر

May 13, 2025
تازہ ترینصفحہ اول

ہندوستان ہمیشہ ہماری مسلح افواج کا شکر گزار رہے گا: مودی

May 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?