جموں// خوراک، امور صارفین اور شہری رسدات کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے فن کو تخلیق کے نظریہ سے دیکھنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سازوں کو مذہبی خطوط پر پرکھنے کے بھائے سیاست میں جمالیات کے خطوط پر بھی سوچا جانا چاہئے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار آج یہاں سینٹریل یونیورسٹی جموں کے شعبۂ انگریزی اور دَیا کرشنا اکاڈمک فاؤنڈیشن کے مشترکہ اہتمام سے"Value awarness and aesthetic in literacy criticism" پر منعقدہ دو روزہ سیمنار کی اختتامی تقریب کے موقعہ پر کیا۔وزیر نے کہا کہ جمالیات سے فن کی خوبصورتی چھلکتی ہے۔ ادبی جمالیات میں ہندوستان کے رول کو یاد کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ملک نے اس میدان میں کئی بڑی شخصیات کو جنم دیا ہے جن میں ابھینو گپتا، رابندر ناتھ ٹیگور، سرآروبندو گھوش، سر محمد اقبال، فیض احمد فیض، سعادت حسن منٹو جیسی شخصیات شامل ہیں۔سیاسی جمالیات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ سیاست دانوں کو اُن کے کام کی بنیاد پر پرکھا جانا چاہئے، اُن کی مذہبی وابستگیوں کی بنیاد پر نہیں۔وزیر نے کہا کہ حکومت سماج کی مجموعی ترقی کے لئے ادب کو فروغ دینے کی عہد بند ہے۔سیمنار کے انعقاد کے لئے وزیر موصوف نے سینٹرل یونیورسٹی جموں کے وائس چانسلر پروفیسر اشوک ائمہ اور دَیا کرشنا اکاڈمک فاؤنڈیشن کی کوششوں کی سراہنا کی۔