Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

اداریہ | بجلی کی عدم دستیابی اور آنکھ مچولی

Towseef
Last updated: November 14, 2023 12:29 am
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

وادی ٔ کشمیر میںرواں سال کے دوران بجلی سپلائی جس بحرانی کیفیت کی شکار رہی ، موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی اُس بحرانی صورت حال کا جو منظر عام ہے ،وہ ماضی سے بہت زیادہ شدت اختیار کرچکا ہے۔بجلی کی عدم دستیابی اور آنکھ مچولی کے خلاف وادی کے مختلف اطراف و اکناف میں لوگ حکومت اور بجلی حکام کے خلاف جس طرح کے مظاہروں اور احتجاجی بیانات کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں وہ اس بات کا برملاثبوت پیش کررہے ہیںکہ ہندوستان کی آزادی کے بعد جموں و کشمیر میں جتنی بھی حکومتیں برسراقتدار آئیں ،انہوں نے وادی میںبجلی کی پیداوار بڑھانے کے لئے بڑے بڑے دعوے اور وعدے کرکے بڑے بڑے منصوبے بھی پیش کئے گئے لیکن آج تک وادی ٔ کشمیر کے لوگوں کو محض گھریلو ضروریات کے لئے بجلی مہیا نہیں کی جاسکی۔ اس لمبے عرصے کے دوران جموں و کشمیر میں جو کوئی بھی بڑا بجلی پروجیکٹ قائم کیا گیا ،اُس سے پیدا ہونے والی بجلی کا آٹے میں نمک کے برابر حصہ بھی وادی کو نہیں دیا گیا۔ایسا کیوں ہورہا ہے ،تو اس سلسلے میں یہاں کی موجودہ انتظامیہ بھی وہی پرانی دلیلیں پیش کررہی ہیں جو ماضی کے حکمران کرتے چلے آرہے تھے۔

چنانچہ ریاست ِجموں و کشمیر کو یونین ٹریٹری بنائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کی ترقی و خوشحالی اور یہاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے جن اقدامات کو اُٹھانے اور انہیں کار آمد بنانے کے نعرے بلند کئے گئے ،اُن سے یہ تاثر ضرور ملا تھا کہ وادیٔ کشمیر میں بجلی کی سپلائی میں بھی بہتری آئے گی اور لوگوں کو بجلی کی فراہمی میں ایسی سہولتیں ضرور ملیں گی جن سے پاور سپلائی کی مسلسل نایابی اور آنکھ مچولی کا سلسلہ بند ہوجائے گا ۔جموں و کشمیر کے عوام میں یہ اُمید بھی جاگ آئی تھی کہ مرکزی سرکار جموں و کشمیر میںچلے آرہے بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے یہاں کی یو ٹی انتظامیہ کو مزید بجلی فراہم کرے گی،لیکن موجودہ صورت حال کو دیکھ کر لوگوں کی یہ اُمید بھی سراب ثابت ہوئی اورصورت حال ماضی سے بھی بدتر ہوگئی۔

محکمہ بجلی نےبجلی میٹر نصب کرنے اور بجلی فیس میں دوگنا اور تِگنا اضافہ کرنے کے بعد بھی بجلی کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے ہاتھ کھڑے کرنے کا روایتی طریقہ ٔ کار اپنایا اور مختلف حیلے بہانے اور دریائوں میں پانی کے بہائو میں کمی آنے سے بجلی کی پیدوار گھٹ جانے کی باتیں دہرانی شروع کی تھیں،جس کے باعث وادی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی نایابی،آنکھ مچولی نہ صرف ایک پیچیدہ مسئلہ بن چکی ہےبلکہ بیشتر دور دراز علاقے بجلی سپلائی سے مسلسل محروم ہیں۔تاجر برادری کا کاروبار بجلی کی نایابی سے متاثر ہورہا ہے۔جبکہ بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں پینے کے پانی کی سپلائی میں بھی خلل پڑرہا ہے،جس سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ بیشتر علاقوں کے لوگوں کو آنے والے چلہ کلاں کی یخ بستہ سردیوں میں درپیش بنیادی مسائل میں لا متناہی اضافہ ہوگا۔ظاہر ہے کہ پاور سپلائی کی مسلسل نایابی ،بڑے پیمانے پر کٹوتی یا آنکھ مچولی سے زندگی کے تقریباً تمام شعبے متاثر ہورہے ہیں ۔

چنانچہ محکمہ بجلی کی طرف سے پاور سپلائی کے جو شیڈول مشتہر کئے جاتے ہیں ،اُس پر بھی عملدرآمد نہیں ہوتا اور جب شیڈول کے بغیر بھی پاور سپلائی بند رکھی جاتی ہے۔ محکمہ کے افسر اور اہلکار اپنی روایتی بہانہ بازی سے کام چلاکر کبھی یہ کہتے ہیں کہ فالٹ آگیا ،کبھی کہا جاتا ہے کہ ضروری مرمت کی وجہ سے پاور سپلائی بند رکھی گئی ہے اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ٹرِپ گِر گیاہے۔جبکہ آج کل بجلی بند رکھنے کی ایک اور وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ جموں و کشمیر سرکار،ناردرن گرڈ ،جس سے ہمیں بجلی فراہم ہوتی ہے کی مقروض ہے اور قرض کی عدم ادائیگی کے کارن مطلوبہ بجلی حاصل نہیں کرپاتی ہے۔اسی طرح یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اس وقت وادی کو 1700میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے لیکن محکمہ کے پاس صرف 1000سے 1200میگاواٹ ہی دستیاب ہے ،جس کے نتیجے میں انہیں بجلی کٹوتی کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔

تعجب کا مقام ہے ،اگر جموں و کشمیر کی موجودہ انتظامیہ ناردرن گرِڈ کی قرضدار ہے تو اس کا نزلہ جموں و کشمیر کے صارفین بجلی پر کیوں گرایا جارہا ہے ؟گویا اس معاملے میں بھی جموں و کشمیر کی موجودہ انتظامیہ نے کوئی ایسی کوشش بھی نہیںکی ہے،جس سے صارفین بجلی کو مناسب بجلی مہیا ہوسکتی۔نہ سسٹم میں کوئی واضح تبدیلی لائی گئی، نہ نظام میں بدلائو پیدا کیا گیا ، بَس ناقص حکمتِ عملی اور بوسیدہ پروگرام کے تحت جہاں بعض لوگوں کو بہلایاگیا وہیں عام لوگوں کو ٹرخایاگیا،صورت حال وہی رہی جو عرصۂ دراز سے چلی آرہی ہے۔حالانکہ عصرِ حاضر میں بجلی کتنی اہمیت کی حامل ہے،اس سے کوئی فردِ بشر ناواقف نہیں۔زندگی کا تقریباً سارا نظام بجلی پر ہی منحصر ہے۔تعلیم ،تجارت اور علاج و معالجہ کا سلسلہ بھی اسی سے جاری رہتا ہے۔

اگرچہ وادی بھر میں بجلی کے ناجائز استعمال پر قدغن لگ چکی ہے ۔صارفین بجلی ،پہلے سے بہت زیادہ فیس بھی ادا کررہے ہیں،شہروں،قصبوں اور دیہات کے بیشتر علاقوں میں میٹر بھی نصب کئے جاچکے ہیں، کٹوتی شیڈول بھی مرتب کئے گئے ہیں،پھر بھی بجلی سپلائی میں تواتر سے جاری عدم دستیابی اور آنکھ مچولی ایک حیران کُن بات ہے۔ضرورت اس بات کی جموں وکشمیر کی انتظامیہ کو بجلی کی فراہمی کے مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ،پاور سپلائی کی ابتری میں بہتری لائےپاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی میں سدھار لانے کا اعادہ کرےاور غور کرے کہ کب تک بجلی سپلائی کی اس ناقص صورت حال کا خمیاز ہ جموں و کشمیر کے لاچار عوام کو بھگتنا پڑے گا جو پہلے ہی مختلف معاملات میںبدحالی کے شکار ہیں۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وزیر صحت سکینہ اِیتو کا بدھل اور سرنکوٹ اسمبلی حلقوں میں شعبہ صحت کے منظرنامے کا جائزہ ماہر ڈاکٹروں کی کمی پر سخت اظہارِ تشویش
جموں
’’کلین جموں گرین جموں مہم‘‘ ہائی کورٹ نے جانی پور کمپلیکس میں شجرکاری مہم کا انعقاد کیا
جموں
ادھم پور میں بس الٹنے سے سات مسافر زخمی
جموں
صوبائی کمشنر جموں کاسالانہ بسوہلی میلہ کی تیاریوں کا جائزہ خطے کی بھرپور ثقافت، روایات اور آرٹ و دستکاری نمائش میں کمیونٹی کی شرکت پر زور
جموں

Related

اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?