سرینگر//ریاست میں ہارٹیکلچر سیکٹر کو بڑھاوا دینے کی غرض سے باغبانی کے وزیر سید بشارت بخاری نے کہا ہے کہ ریاست بھر میں اخروٹ کی پیداوار بڑھانے اور اس کی بہتر مارکیٹنگ کو یقینی بنانے کیلئے ایک ہمہ رُخی لایحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار کل یہاں افسروں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وائس چانسلر سکاسٹ کشمیر نذیر احمد ، سیکرٹری ہارٹیکلچر منظور احمد لون ، ڈائریکٹر ایچ پی ایم منظور احمد قادری ، ڈائریکٹر سی آئی ٹی ایچ ڈاکٹر دیش ویر سنگھ ، ناظمِ ہارٹیکلچر جموں بھوانی رکھوا ، سی ایچ او بارہمولہ سیف الدین اور کئی دیگر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔ اس موقعہ پر وزیر کو بتایا گیا کہ اخروٹ کے معیاری پودے تیار کرنے کیلئے کنٹرولڈ ایٹ ماسفئیر حالات کا ہونا ضروری ہے ۔ وزیر موصوف نے ہارٹیکلچر محکمے کو ہدایت دی کہ وہ سکاسٹ اور سی آئی ٹی ایچ کے اشتراک سے جدید طرز کی تین نرسریاں قایم کرنے کیلئے اقدامات کریں ۔ علاوہ ازیں ہر ایک محکمہ کے افسروں پر مشتمل ایک کور گروپ کمیٹی تشکیل دیں جو ان نرسریوں کے رکھ رکھاؤ پر نظر گذر رکھے گی ۔ ڈائریکٹر سی آئی ٹی ایچ نے محکمہ کی طرف سے ریاست میں باغبانی شعبے کو فروغ دینے کیلئے کئے جا رہے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی ۔ اس موقعہ پر بشارت بخاری نے کہا کہ حکومت ریاست میں باغبانی شعبے کی مساوی اور دیرپا ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ایک جامع پروگرام عملا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں مختلف میوؤں کی پیداوار اور پیداواریت بڑھانے کی طرف بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے تا کہ یہ میوے قومی اور بین الاقوامی سطح کے بازاروں کی مقابلہ آرائی میں کھرا اتر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سیکٹر میں روز گار کے کافی وسائل موجود ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ باغ مالکان اور کسان جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے معیاری میوے تیار کرنے میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں ۔