عظمیٰ نیوزڈیسک
نئی دہلی// احمد آباد طیارہ حادثے کی وجہ کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا درست نہیں ہے۔ امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کا کہنا ہے کہ اصل وجہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔ این ٹی ایس بی نے میڈیا میں چل رہی قیاس آرائیوں کو درست نہیں سمجھا۔ اس طیارے کے حادثے میں 260 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ واقعہ 12 جون کو پیش آیا تھا۔این ٹی ایس بی کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کچھ غیر ملکی میڈیا اداروں نے طیارے کے حادثے کا ذمہ دار پائلٹ کو ٹھہرایا ہے۔ این ٹی ایس بی کی سربراہ جینیفر ہومنڈی نے ایئر انڈیا کے طیارے نمبر AI171 کے حادثے کی وجوہات کے بارے میں میڈیا میں بیانات کو نامناسب قرار دیا ہے۔ اس نے اسے ‘قبل از وقت اور قیاس آرائی’ قرار دیا ہے۔ اس واقعے کے حوالے سے اے اے آئی بی (ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو) اور ایئر انڈیا کے سی ای او کیمبل ولسن نے بھی تحقیقات کے دوران قیاس آرائیوں سے بچنے کی تاکید کی ہے۔اس واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چند روز قبل منظر عام پر آئی تھی۔ یہ رپورٹ ٹیک آف سے لے کر حادثے تک ہونے والی ہر چیز کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس کے مطابق ایک پائلٹ پوچھ رہا ہے کہ آپ نے فیول سوئچ کیوں بند کر دیا جس پر دوسرے پائلٹ نے کہا کہ میں نے ایسا نہیں کیا۔ اس بیان کی بنیاد پر کچھ لوگوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ طیارہ حادثہ پائلٹ کی غلطی سے ہوا۔ اے اے آئی بی نے اس کی تردید کی ہے۔ پائلٹ باڈی نے یہ بھی کہا کہ بغیر کسی حتمی رپورٹ کے پائلٹ پر الزام لگانا درست نہیں۔ اے اے آئی بی نے ایسے کسی نتیجے کا جواز پیش نہیں کیا ہے۔
اے اے آئی بی نے کہا کہ تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ این ٹی ایس بی نے بھی اے اے آئی بی کے بیان کی حمایت کی ہے۔بھارت کے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو نے ابھی ابھی اپنی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے۔ اتنے بڑے حادثے کی تحقیقات میں وقت لگتا ہے۔ ہم AAIB کی عوامی اپیل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، جو جمعرات کو جاری کی گئی تھی، اور اس کی جاری تحقیقات کی حمایت جاری رکھیں گے۔