سرینگر //حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق ،جو خانہ نظر بند ہیں،نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی کشیدہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ فورسز کے ہاتھوں صرف پچھلے6 ہفتوں کے دوران 13 سے زائدنہتے شہریوں کو بے دردی کے ساتھ قتل کئے جانے کے نتیجے میںدن بہ دن حالات مزید ابتر ہوتے جارہے ہیںاور عوامی غم و غصہ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ میرواعظ نے ہلاکتوںکو انسانیت کش اور ظالمانہ قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کالے قانون افسپا کی آڑ میںیہاںفوج اور فورسز کو حاصل بے لگام اختیارات کی بناء پرکسی بھی قانونی احتساب سے مبرا فورسزاہلکارمن مرضی کے مطابق جب چاہے کسی کو بھی قتل کردیتے ہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ شہید کئے گئے افراد میں اکثریت ضلع شوپیاں سے تعلق رکھتی ہیں جن میں سائمہ وانی نامی ایک 17 سالہ بچی سمیت 8 نوجوان شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ دودھ پلاتی دو مائیں بھی فوجیوں کے عتاب کا شکار بن کر ان کی گولیوں کا نشانہ بنی ہیں۔ میرواعظ نے کہا کشمیر میں نہتے لوگوں کوگولیوںکا بے تحاشہ قتل ہندوستانی حکومت کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے طریقے کا حصہ بنا ہوا ہے ۔ میرواعظ نے کہا جب تک افسپا کو ہٹایا نہیں جاتانہتے کشمیریوں کی بغیر کسی جوابدہی کے ہلاکت جاری رہے گی اور ہمارے نوجوان کیا بزرگ کیاخواتین کو ہم کھوتے رہیں گے۔ میرواعظ نے ایک بار پھر بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں ہوری اس ظلم و زیادتی کا سنجیدہ نوٹس لیں اور عالمی سطح پر اس کے بارے میں بیداری پیدا کرے ۔ انہوں نے کہا بھارت کے حقوق انسانی کی تنظیموں ، کارکنوں، انسانیت نوازوں، پرنٹ میڈیا، کالم نویسوں کی جانب سے کشمیر میں فورسز کے ہاتھوںہورہے بے دردانہ قتل کے واقعات پر مکمل خاموشی انتہائی تکلیف دہ اور حیران کن ہے۔