Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

احتساب زندہ قوموں کا شعار معاشرہ تنزلی و انحطاط کا شکار ہے

Mir Ajaz
Last updated: April 26, 2024 12:41 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE
فرحان بارہ بنکوی
’’احتساب‘‘ یہ فقط ایک لفظ نہیں، بلکہ زندگی جینے کے لیے ایک اہم ستون ہے کہ جس پر زندگی کی خوشیاں، عیش و آرام ٹکے ہوئے ہیں اور اگر یہ ستون منہدم ہو جائے تو پھر زیست کی خوشیاں، فرحت و سرور ملیا میٹ ہو جاتی ہے، حیات کی شادمانی پامال ہو جاتی ہے۔
کوئی شخص بغیر احتساب کے بہتر زندگی نہیں گزار سکتا۔ بلا احتساب کے عیش و آرام کی زندگی بسر کرنے کے خواب کبھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتے۔ دن رات کی جاں فشانی کے بعد بھی خاطر خواہ فوائد نظر نہیں آ سکتے۔ خواہ کتنی بھی جان و مال کی قربانیاں پیش کی جائیں۔ مگر جب تک ماضی کا جائزہ لے کر اور اسے پیش نظر رکھ کر، منظم طریقے پر کوئی کام نہیں کیا جائے گا تو سب قربانیاں، ساری محنتیں، تمام جفا کشی رائیگاں اور بے کار چلی جائیں گی۔ کیوں کہ احتساب تواپنی پچھلی غلطیوں کو یاد کرکے، اپنی لاپرواہیوں کو ذہن میں رکھ کر، اپنی کوتاہیوں کو پیش نظر رکھ کر اور ان غلطیوں، کوتاہیوں، لاپرواہیوں سے سبق حاصل کرکے اور حاصل شدہ سبق کو مد نظر رکھ کر آئندہ کے لیے ایک لائحۂ عمل تیار کرنے کا نام ہے۔
بغیر احتساب کے کوئی لائحۂ عمل تیار کرنا، بس دل کو بہلانے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ احتساب کے بعد تیار شدہ لائحۂ عمل کے مطابق میدانِ عمل میں قدم رکھنے سے ہی امت کو
گوناگوں ثمرہ فوائد حاصل ہو سکتا ہے اور خاطر خواہ نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ بوقت احتساب ہمیں کشادہ ذہنی کے ساتھ اور فکر و شعور کے دریچے کھول کر، ہوش و دانش مندی سے کام لینا ہوگا، انفرادی فائدہ کو پسِ پشت ڈال کر، ملت و معاشرے کے فوائد کے بارے میں سوچنا ہوگا، ذاتی مفاد کو نظر انداز کرنا ہوگا، تعلقات و روابط اور اقربا پروری کو فراموش کرنا ہوگا، تب ہی امت اسلامیہ ترقی کے بامِ عروج کی جانب رواں دواں ہو سکتی ہے۔ ذلت و نکبت سے ابھرنا اس جماعت کا مقدر ہو سکتا ہے، کیوں کہ جس ذلت کی عمیق کھائی میں یہ قوم جا گری ہے، بغیر اجتماعی احتساب کے اس پستی سے باہر آنا اور اس ذلت و خواری سے نبردآزما ہوناممکن نہیں۔ آزادی کے بعد سے اب تک بغیر احتساب اور ماضی کا جائزہ لیے بغیر اور کوئی لائحۂ عمل تیار کیے بغیر لیے ہوئے فیصلوں کی وجہ سے اس قوم کا جو حال ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں، اس ملت کی بے کسی اور بے چارگی کسی سے مخفی نہیں، اس قوم کی بے بسی اور کسم پُرسی کسی سے نہاں نہیں۔ اسی احتساب کو چھوڑ دینے کے باعث یہ جماعت بے یارو مددگار بن کر کر رہ گئی، اسی بے احتسابی کی بنا پر سماجی فلاح و بہبود کے دو راہے پر کھڑی نظر آتی ہے۔ سیاسی اعتبار سے قوم کا وجود حاشیہ پر پہنچ چکا ہے، اسی سیاست سے کہ جو مسلمانوں کے گھر کی لونڈی تھی۔ ناواقفیت کی بنا پر تمام طرح کے مصائب ہم پر قطراتِ باراں کی طرح برس رہے ہیں، سماجی اعتبار سے ہم دلتوں سے حقیر گردانے جا رہے ہیں، یہ قوم تنزلی اور انحطاط کا شکار ہو چکی ہے اور ایوانِ سیاست میں اس قوم پر ہو رہے مظالم پر کوئی آواز اٹھانے والا نہیں، چراغ لے کر ڈھونڈنے سے بھی کوئی سیاسی قائد نظر نہیں آتا ہے، یہ جماعت ترقی کے حاشیہ پر پہنچ چکی ہے اور اس کا وجود داؤ پر لگا ہوا ہے۔
کیا ہم نے کبھی ماضی کا جائزہ لیا؟ ہم نے کبھی احتساب کیا کہ ہم نے زمانۂ گزشتہ میں کیا غلطیاں کی ہیں؟ کہاں کہاں کوتاہیاں ہوئی ہیں؟ میدانِ سیاست میں کیا لغزش ہوئی ہے؟ تعلیم و ترقی کے حصول میں ہم سے کہاں چوک ہوئی ہے؟ سماجی روابط قائم کرنے میں ہم نے کونسی خامی کی ہے؟
ہم نے ہرگز احتساب نہیں کیا اور نہ ماضی کا جائزہ لیا ہے۔ کیوں کہ احتساب تو زندہ قوموں کا شعار ہے اور جس قوم کے افراد احتساب سے غفلت برتتے ہیں تو ذلت اور رسوائی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔
[email protected]
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سری نگر میں عاشورہ جلوس میں شرکت
تازہ ترین
پونچھ میں19سالہ نوجوان کی پراسرار حالات میں نعش برآمد
پیر پنچال
راجوری میں حادثاتی فائرنگ سے فوجی اہلکار جاں بحق
پیر پنچال
یومِ عاشورہ: کشمیر بھر میں ذوالجناح کے جلوسوں کے پُرامن انعقاد کے لیے انتظامات مکمل: آئی جی پی
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?