ڈاکٹر شکیل شفائی،سرینگر
رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ امت مسلمہ کے لیے خصوصاً اور تمام انسانیت کے لیے عموماً منبعِ ہدایت، نورِ سعادت ،نشانِ منزل ‘ ،خورشید ضو فشاں ، چراغِ آگہی، ضیاءِ رحمت، سکونِ قلب ‘ راہِ نجات،خضرِ راہ، فلاحِ دارین ‘ ،قرۃ العینین، ‘ چشمہ فیض، ‘ وسیلہِ رفعت، ‘ ذریعہِ الفت اور سببِ نجابت ہیں ۔احادیث سے نظامِ اسلامی تشکیل پاتا ہے۔ شرعی حدود متعین ہوتی ہیں، دین اپنی کامل صورت میں سامنے آتا ہے، تہذیب جِلا پاتی ہے، تمدن وجود میں آتا ہے، ثقافت تعمیر ہوتی ہے۔حدیث فہمِ قرآن کی کلید ہے۔ خاندانی ،عائلی، سماجی، معاشرتی، سیاسی معاشی، اقتصادی، تعلیمی قانونی، آئینی، ‘ دنیوی، اُخروی ،مادّی، روحانی مسائل کا حل پیش کرتی ہے۔حدیث سے عقائد کی تشریح ہوتی ہے، عبادات کی شکل بنتی ہے، اخلاق کی صورت گری ہوتی ہے ۔حدیث قرآن کے اصولوں کی وضاحت کرتی ہے۔ مغلقات کو کھولتی ہے، اجمال کی تفصیل پیش کرتی ہے۔
احادیث میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی حیات ِ مبارکہ مُضمَر ہے۔ حدیث کے آئینے میں سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاکیزہ نقوش جھلکتے ہیں،حدیث رسول اللہ کی جنگ و صلح کی سچی داستان ہے، معاہدات کا معتبر وثیقہ ہے، مکی اور مدنی دورِ حیات کے واقعات کی گواہ ہے۔حدیث اہلِ بیت ؑ اور صحابہؓ کرام کی مبارک زندگیوں کے مستند مرقعے پیش کرتی ہے۔مختصر یہ کہ حدیث قرآن کی شرح اور اسلام کا رمز ہے ۔
حدیث کی اسی اہمیت کے پیش نظر محدثین عظام ؒنے اس کی جمع و ترتیب ،تالیف و تبویب ‘ تخریج و تشریح میں، جس جانفشانی کی تاریخ رقم کی ،وہ پوری انسانی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی منفرد و منضبط کوشش ہے جو نہ ان سے پہلے ہوئی تھی اور نہ اب اس کے ہونے کے امکانات ہیں۔حدیث کو لکھا بھی گیا اور یاد بھی کیا گیا۔ قدیم زمانے میں حدیث کو زبانی یاد کرنے والے کو ہی حافظ کہتے تھے۔چونکہ حدیث کے بغیر دین کی تکمیل کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، لہٰذا ہر زمانے میں حدیث کی تعلیم و تدریس اسلامی نصاب کا جزولاینفک بنی رہی۔
قرونِ اولیٰ ہی سے حدیث کے مجموعے تشکیل پائے۔ حدیث کی شرحیں لکھی گئیں۔یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ حدیث کے جہاں ضخیم مجموعے مرتب کیے گئے،وہاں عوام الناس کے لیے مختصر مجموعے بھی تیار کیے گئے۔انہی میں ایک مختصر سا مجموعہ محترم عبدالملک مجاہد صاحب نے مرتب کیا۔ اس میں صرف صحیح احادیث کا التزام کیا گیا ہے۔
یہ مجموعہ مترجَم ہے۔ ترجمہ تحت اللفظ ہے، جس سے حفظ کے علاوہ معنی بھی ذہن نشین ہوتے ہیں۔ حاشیے میں حدیث کے مخارج بیان ہوئے ہیں۔ احادیث کا تعلق عبادات، اخلاقیات، حسن اعمال، حسن آداب، زہد و اتقاء ‘ صداقت و امانت، تعلق باﷲ، تعلق بالرسول علیہ السلام، فکر آخرت، باہمی محبت، بھائی چارگی، اتباعِ رسول علیہ السلام ‘دعوت و تربیت وغیرہ موضوعات سے ہے۔ اس میں مسلکی اور جماعتی نقطہِ نظر سے احادیث کو جمع نہیں کیا گیا ہے، لہٰذا تمام مسلمانوں کے لیے یکساں مفید ہے۔
یہ کتاب اولاً دار السلام (ریاض) سے شائع ہوئی۔ اسے بالعموم پسند کیا گیا۔ دار السلام کی مطبوعات بالعموم اعلیٰ طباعتی معیار کی حامل ہوتی ہیں، یہ کتاب بھی اسی نمونے کو پیش کرتی تھی۔ راقم نے اسی زمانے میں اسے حفظ بھی کیا۔ اب اسے عزیزم اویس رفیع حقانی نے اپنے ادارے الحرمین پبلیکیشنز، مائسمہ گاؤ کدل، سرینگر سے نہایت خوبصورت، دیدہ زیب، رنگین، معیاری کاغذ و طباعت کے ساتھ شائع کیا ہے۔ کتاب مختصر ہونے کے باوجود نہایت قیمتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اسے علمی حلقوں، طالب علموں اور حدیث کے شائقین کے درمیان خوب پزیرائی ملے گی۔
ناشر : الحرمین پبلکیشنز مدینہ چوک گاؤ کدل سرینگر
# 9796553009 وٹس ایپ |7006252229