اجودھیا// اجودھیا میں جاری رامنومي میلے میں عقیدتمندوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سینئرضلع مجسٹریٹ اور میلے کے افسر وندھیواسیني رائے نیز پولس سپرنٹنڈنٹ ادے شنکر سنگھ نے آج یہاں بتایا کہ میلے میں زائرین کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ میلے میں تقریبا پندرہ سے بیس لاکھ یاتریوں کے پہنچنے کی توقع ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میلے کو ٹھیک طرح سے اختتام تک پہنچا نے کے لئے میلے کے علاقے کو چھ زون، 25 سیکٹر اور 62 مائیکرو سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ اجودھیا میں مختلف مندروں، گھاٹوں اور راہداریوں پر معمول سے آمد و رفت کی سہولیات چلانے کے لئے علاقے کو پانچ زون اور 18 سیکٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ہر سیکٹر میں ایک زونل مجسٹریٹ کی تقرری کی گئی ہے ۔ میلے میں روشنی، پانی ، لاؤڈ اسپیکروں کے علاوہ پانچ واچ ٹاور بنائے گئے ہیں۔ زائرین کی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے تقریبا 200 بیریکیڈ لگائے گئے ہیں۔ میلے کے علاقے میں صفائی، پینے کے پانی اور خوراک کی فراہمی سے متعلق پوری تیاری کر لی گئی ہے ۔ مسٹر رائے نے بتایا کہ میلہ کے علاقے کو ضلع مجسٹریٹ وویک اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ اننت دیو نے باریکی سے معائنہ کیا۔ خامی والے مقامات پر اسے دور کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے سریو ندی کے کنارے میلہ کنٹرول پینل کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ میلے کے علاقے میں 600 عارضی ملازمیں لگائے گئے ہیں اور تقریبا 200 عارضی بیت الخلا بھی بنوائے گئے ہیں۔ مسٹر رائے نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ نے سریو ندی کے کنارے گھاٹوں پر خواتین کے غسل کے بعد کپڑے تبدیل کرنے کے لئے کمرہ بنائے جانے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ 28 مارچ کو رام جنم اتسو کے دن سے شروع ہونے والا یہ میلہ پانچ اپریل کو ختم ہو گا۔ اس میلے میں تقریبا بیس لاکھ زائریں کے پہنچنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے ۔ دریں اثناء، پولس اہلکار ادے شنکر سنگھ نے بتایا کہ اجودھیا کے مشہور رامنومي میلے میں سکیورٹی کا نظام کافی درست رہے گا۔ میلے کے دوران دہشت گردانہ سرگرمیوں کا خدشہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میلے میں ضلع پولیس سمیت بم ڈسپوزل اسکواڈ، کمانڈو اسکواڈ اور گھڑسوار سمیت مختلف خفیہ افسران اور اہلکار بھی موجود رہیں گے ۔ اجودھیا کی جانب آنے والے ہر راستے پر سخت چیکنگ کے بعد ہی داخل ہونے دیا جائے گا۔ میلے میں بھیڑ کو دیکھتے ہوئے ٹریفک میں بھی تبدیلی کی گئی ہے ۔یو این آئی