نئی دہلی //مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں منگل کے روز ایک عرضی داخل کرکے اجودھیا کے متنازعہ مقام کے آس پاس کی تحویل میں لی گئی غیر متنازعہ 67ایکڑ زمین اصل مالکان کو واپس کرنے کی درخواست کی ہے ۔ عرضی میں کہاگیاہے حکومت نے 1991میں 2اعشاریہ 77ایکڑ رام جنم بھومی ۔بابری مسجد متنازعہ مقام کے آس پاس کی 67ایکڑ زمین تحویل میں لی تھی ،جواصل مالکان کے حوالے کردی جانی چاہئے ۔رام جنم بھومی ٹرسٹ نے بھی یہ زمین اصل مالکان کو واپس کرنے کی درخواست کی تھی ۔ سپریم کورٹ نے اسمعیل فاروقی معاملہ میں کہاتھا کہ حکومت دیوانی مقدمہ پر الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد متنازعہ زمین کے آس پاس کی تحویل میں لی گئی 67ایکڑ زمین واپس کرنے پر غورکرسکتی ہے ۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ کی سماعت کے لیے کوئی تاریخ مقررنہیں کی ہے ،لیکن ذرائع نے سپریم کورٹ کی رجسٹر ی کے حوالہ سے اس معاملہ پر دوہفتہ کے اندر سماعت ہونے امکان ظاہر کیاہے ۔وشوہندوپریشد (وی ایچ پی )نے مرکزی حکومت کے ذریعہ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے اجودھیا کے متنازعہ مقام کے آس پا س کی تحویل میں لی گئی غیر متنازعہ 67ایکڑ زمین اصل مالکان کو واپس کرنے کی درخواست کا آج خیرمقدم کیا اور امیدظاہر کی کہ عدالت اس معاملے کو جلد ازجلد نمٹائے گی ۔ وی ایچ پی کے بین الاقوامی کارگزار صدر آلوک کمار نے یہاں ایک بیان میں کہاکہ وی ایچ پی سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے ذریعہ اجودھیا میں 42ایکڑ زمین کو رام جنم بھومی ٹرسٹ کو واپس کرنے کی عرضی کا خیرمقدم ہے ۔ٹرسٹ نے اس زمین کو مندر کی تعمیر کے مقصدسے لیاتھا۔مرکزی حکومت نے 1993میں 67اعشاریہ 703ایکڑ زمین کو تحویل میں لیاتھا جس میں رام جنم بھومی ٹرسٹ کی زمین بھی شامل تھی ۔ مسٹر آلوک کمار نے کہاکہ مقدمہ میں صرف اعشاریہ 313ایکڑ زمین ہی متبازعہ ہے جس پر متنازعہ ڈھانچہ کھڑا تھا۔باقی پوری زمین پر کوئی تنازعہ نہیں ہے ۔سپریم کورٹ نے محمد اسمعیل کے معاملہ میں رائے دی ہے کہ غیر متنازعہ زمین اسکے مالکان کو واپس کی جانی چاہئے ۔انھوں نے کہاکہ وی ایچ پی کو امید ہے کہ سپریم کورٹ مرکزی حکومت کی درخواست پر جلد سے جلد فیصلہ دیگی ۔یواین آئی
عرضی بی جے پی کی انتخابی چال:کانگریس
نئی دہلی//کانگریس نے ایودھیا میں متنازعہ مقام کے ارد گرد اضافی ایکوائر اراضی لوٹانے کے سلسلہ میں سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی چال قرار دیا اور کہا کہ انتخابات سامنے دیکھ کر اسے ایودھیا کی یاد آتی ہے ۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی انتخابات کے وقت ایودھیا معاملہ پر فعال ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جسے پٹیشن کہہ رہی ہے وہ محض عرضی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا معاملہ عدالت میں ہے اور عدالت کو اس بارے میں فیصلہ کرنا ہے لیکن بی جے پی کو الیکشن سامنے دیکھ کر جتانا ہوتا ہے کہ وہ ایودھیا مسئلے کو لے کر فعال ہے ۔قابل غور ہے کہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں آج ایک درخواست دائر کرکے متنازع مقام کے ارد گرد ایکوائر غیر متنازع 67 ایکڑ اصل مالکان کو لوٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ پٹیشن کے مطابق حکومت نے 1991 میں متنازع مقام کے آس پاس 67 ایکڑ زمین حاصل کی تھی جسے ان کے مالکان کو لوٹا دیا جانا چاہئے ۔یو این آئی