سرینگر//سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے اتوار کو منعقد ہوئے انتخابات کے دوران وادی کے مختلف علاقوں میں43افراد پیلٹ سے زخمی ہوئے جن میں 24کی آنکھوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ان میں2کی دونوں آنکھیں متاثر ہوئی ہیں جبکہ22کی ایک ایک آنکھ متاثر ہونے کا امکان ہے۔ووٹنگ کے دوران اتوار کو مظاہروں کو ناکام کرنے کیلئے فورسز کی طرف سے بے تحاشہ طور پر گولیاں اور پیلٹ چلائے گئے جس کے باعث8نوجوانوں کی موت واقع ہوئی جبکہ قریب200افراد مضروب ہوئے جن میں136سے زائد کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔پیلٹ سے زخمی ہونے والوں میں 24کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں۔ پیلٹ متاثرین کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے صدر اسپتال میںشعبہ امراض چشم کے سربراہ ڈاکٹر طارق قریشی نے کہا ’’ اتوار کو دن بھر ایسے 25زخمی افراد کو لایا گیا جن میں 20صد ر اسپتال میں داخل ہوئے جبکہ دیگر پانچ مختلف اسپتالوں کی جانب سے منتقل کئے گئے۔‘‘ ڈاکٹر طارق قریشی نے بتایا ’’ زخمی افراد میں لیاقت بٹ ولد گلاب بٹ ساکن سوئیہ بگ، اعجاز احمد صوفی ولد گلزار احمد صوفی ساکن ایچ ایم ٹی، باسط رحمان ولد عبدالرحمن ساکن بیروہ ، عامر ظہور ولد ظہور احمد ساکن راجوری کدل سرینگر، معراج الدین ولد مرحوم حبیب اللہ ساکن زینہ کوٹ ایچ ایم ٹی، اشتیاق احمد ولد عبدالعزیز ساکن مکہامہ بڈگام، محمد عاصف ولد غلام محمد ساکن بیروہ ، عاقب احمد ولد محمد رمضان ساکن ناربل، عاشق احمد ولد مشتاق احمد ساکن ایچ ایم ٹی، عاقب احمد ولدمحمد رمضان ساکن ناربل ، عاشق احمد مشتاق احمد ساکن ایچ ایم ٹی ، مدثراحمد ولد بشیر احمد ڈا اور شوکت احمد ڈار ولد بشیر احمد ڈار ساکن کرن نگر سرینگر کے نام شامل ہیں جبکہ دیگر 8نوجوانوں کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعد گھر روانہ کر دیا گیا ہے ۔ ایچ ایم ٹی میں سرینگر کے رہنے والے 12ویں جماعت کے طالب علم بٹ لیاقت ولدگلاب بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اتوار کو قریب 6بجکر 45منٹ پر جب فورسز اہلکار پولنگ ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد جارہے تھے تو انہیں نے ایچ ایم ٹی کی ایک ادویات کی دکان پر بیٹھے نوجوانوں پر چھرے چلائے جس کے خلاف مقامی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا ۔‘‘ لیاقت نے بتایا کہ جوں ہی مقامی لوگ احتجاج کرنے لگے تو فورسز اہلکاروں نے ایک مرتبہ پھر سے پیلٹ چلائے جس میں 8نوجوانوں کی آنکھوں پر پیلٹ لگے ۔ آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے 24افراد میں سے شوکت احمد ولد بشیر احمد ساکن گول مارکیٹ کرن نگر اور عاقب احمد ولد محمد رمضان ساکن ناربل کی دونوں آنکھیں پیلٹ سے متاثر ہوئی ہیں ۔ ڈاکٹر طارق قریشی نے بتایا ’’ دونوجوانوں کی دونوں آنکھوں میں پیلٹ لگے ہیں اور انکی دونوں آنکھوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے جو جراحیوں کے ذریعے وقت کے ساتھ ٹھیک ہوجائے گا۔ پیلٹ سے متاثر زخمیوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے جی ایم او جے وی سی ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ اتوار کو پر تنائو صورتحال کے دوران 31زخمیوں کا اندراج اسپتال میں ہوا ۔‘ ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ زخمی نوجوانوں میں 9آنکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں جن میں چار کی آنکھوں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئیں ہیں جن کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعدگھر راونہ کردیا گیا ہے جبکہ دیگر پانچ نوجوانوں کو سرینگر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ۔ ڈاکٹر مدثر نے بتایا ’’ پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والوں میں کامران احمد ساکن سوئیہ بگ، شاہد احمد ساکن میرگنڈ ، عادل احمد ساکن میرگنڈ، ظہو احمد ساکن سوئیہ بگ، منور احمد ساکن سوئیہ بگ، عادل احمد ساکن سوئیہ بگ، الفت احمد ساکن سوئیہ بگ، خان محمد امین رٹھسونہ، بٹ عمر ساکن بیروہ، ریحان احمد ساکن نرکنال بیروہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر مد ثر نے بتایا کہ جن نوجوانوں کی آنکھوں میں پیلٹ موجود تھے اور جنہیں شدید چوٹیں آئیں تھی ، ان کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔