عظمیٰ نیوز سروس
لکھنو//ملک بھر میں مانسون پوری طرح سرگرم ہے۔ اتر پردیش سمیت پورے شمالی ہند میں مسلسل بارش ہو رہی ہے جس سے ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے اور کئی شہروں میں سیلاب جیسے حالات ہیں۔ اتر پردیش میں شدید بارش کے بعد گنگا-جمنا قہر برپا کر رہی ہے۔ یہاں 17 ضلع سیلاب کی زد میں ہیں۔ پریاگ راج میں کئی علاقے ڈوب چکے ہیں تو وہیں وارانسی سمیت کئی شہروں میں ندیوں میں زبردست طغیانی ہے۔پریاگ راج شہر کے سلوری، راجا پور، دارا گنج، بگھاڑا جیسے علاقے ڈوب گئے ہیں۔ وہیں مرزا پورا، وارانسی، چندولی، بلیا میں بھی حالات ٹھیک نہیں ہیں لیکن سب سے زیادہ اثر پریاگ راج میں دیکھنے کو ملا ہے۔ جس سنگم نگری میں 7 مہینے پہلے پیر رکھنے کی جگہ نہیں تھی، وہاں اب صرف پانی ہے۔ شمال-جنوب-مشرق-مغرب پورا سنگم علاقہ سمندر جیسا نظر آ رہا ہے۔پریاگ راج میں گنگا-جمنا کے سنگم کے بعد جو علاقے آتے ہیں، وہاں کے حالات زیادہ خراب ہیں۔ سنگم کے بعد جب گنگا آگے بڑھتی ہے تو اس میں جمنا کا پانی مل چکا ہے اور ان دنوں جمنا میں مدھیہ پردیش اور راجستھان کا بھی پانی ہے۔ مرزا پور سے بلیا تک گنگا کی لہریں خوفزدہ کر رہی ہیں۔ انتظامیہ الرٹ موڈ پر ہے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کے لیے کہا گیا ہے۔پریاگ راج میں سیلاب سے ایسے حالات ہیں کہ گنگا اور جمنا کہاں ہیں، یہ پتہ لگانا مشکل ہے۔ قلعہ گھاٹ سے جھونسی تک سب برابر ہو گیا ہے۔ دونوں ندیاں پریاگ راج میں خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہیں۔ سب سے برا حال گنگا کے ترائی والے علاقوں کا ہے۔ بیلا، کچھار، راجا پور، تیلیر گنج، سونوٹی، بگھاڑا، یہ وہ علاقے ہیں جو گنگا کی زد میں ہیں۔پریاگ راج میں گنگا کے ساحل پر سینکڑوں گھروں میں سیلاب کا پانی داخل ہو چکا ہے۔ کھانے پینے کی اشیا یا تو پانی میں بہہ گئی ہے یا پھر خراب ہو گئی ہے۔ کرجن پل اور شنکر گھاٹ کے آس پاس کے کئی مکان ایسے بھی ہیں جو پوری طرح ڈوب گئے ہیں۔ جن مکانوں میں پہلی یا دوسری منزل نہیں ہے اسے چھوڑ کر لوگ محفوظ ٹھکانوں پر چلے گئے ہیں۔ جن کے پاس ایک سے زیادہ منزل کے گھر ہیں وہ اوپری منزل پر شفٹ ہو گئے ہیں۔پریاگ راج کا رسول آباد گھاٹ بھی پوری طرح سے ڈوب چکا ہے۔ گھاٹوں پر بنے مندر زیر آب ہیں۔ اس درمیان بگھاڑا سے ایک تصویر سامنے آئی ہے جس میں اپنے نوزائیدہ بچے کو بچانے کے لیے ماں-باپ کمر کے اوپر پانی میں ہو کر نکل رہے ہیں۔ پریاگ راج شہر میں گنگا قہر برپا کر رہی ہے۔ سنگم کے بعد جب گنگا آگے بڑھتی ہے تو پانی دو گنا ہو جاتا ہے۔ گنگا کے پار کے ہنڈیا اور جمنا پار کے میجا علاقے میں بھی کئی گاوں گنگا کی زد میں ہیں۔اس کے علاوہ جمنا کنارے والے علاقے آگرہ، ایٹاوہ، اوریا، حمیر پور، کانپور دیہات، فتح پور، باندا چترکوٹ سیلاب کی زد میں ہیں۔ باندا میں کین ندی میں طغیانی ہے۔ فتح پور میں جمنا کی لہریں سب کچھ غرقاب کر رہی ہیں۔ کئی سڑکیں ڈوب چکی ہیں، ضلع کی تینوں تحصیلوں میں جمنا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں، ضروری سامان کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے بجلی سپلائی روک دی گئی ہے۔سیلاب متاثرین کو راحت پہنچانے کیلئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 11 وزیروں کی ٹیم تشکیل کی ہے۔ یہ وزیر اپنے اپنے علاقوں میں جا کر راحت و بچاو کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیر نند گوپال گپتا کو پریاگ راج اور مرزا پور کی ذمہ داری ملی ہے۔