نئی دہلی// شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے راجستھان کے راج سمند میں ایک مسلمان کے بہیمانہ انداز میں قتل اور اسے نذر آتش کیے جانے اور پھر اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے والے واقعہ پر شدید رد عمل ظاہر کیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟امام بخاری نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ واقعہ اور اس کی ویڈیو انتہائی دل دہلا دینے والی ہیں۔ اب اس قسم کے وحشیانہ واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ بے قصور مسلمانوں کو انتہائی بربریت کے ساتھ قتل کرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ۔ اس سے پہلے دادری کے محمد اخلاق کو مارا گیا، پھر الور میں پہلو خان کو دوڑا دوڑا کر اور پیٹ پیٹ کر ہلاک کیا گیا، ہریانہ کے حافظ جنید کا قتل کیا گیا، راجستھان ہی کے عمر خان کو ہلاک کر دیا گیا۔مولانا بخاری نے کہا کہ مسلمانوں نے بہت صبر سے کام لیا ہے ۔ حکومت اب ہمارے صبر کا اور امتحان نہ لے ۔ اب تک ہم بہت سے واقعات پر مصلحتاً خاموش رہے ۔لیکن اب خاموش رہنے کا وقت نکلتاجارہاہے ۔ بار بار ملک میں قومی یکجہتی کی بات کی جاتی ہے اور بھائی چارے کو قائم رکھنے پر زور دیا جاتا ہے لیکن کیا قومی یکجہتی کے قیام کی ذمہ داری صرف مسلمانوں پر عاید ہوتی ہے ۔