ٹی ای این
سرینگر////آنے والے ہفتوں میں، آدھار رکھنے والے فوٹو کاپیاں دینے کے بجائے الیکٹرانک طور پر اپنی شناخت شیئر کر سکیں گے۔ یونیک آئیڈنٹیفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا (UIDAI) کی ایک نئی موبائل ایپ صارفین کو QR کوڈ کے ذریعے دستاویز کا مکمل یادوسراورژن بھیجنے دے گی۔یوآئی ڈی اے آئی ایک پروٹوکول متعارف کرائے گا جس کی مدد سے لوگ گھر سے اپنا پتہ، فون نمبر، نام اور تاریخ پیدائش اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔ نومبر تک، انفرادی طور پر واحد قدم اندراج مرکز میں فنگر پرنٹس اور ایرس اسکین دینا ہوگا۔اس اقدام کا مقصد کاغذی کارروائی کو کم کرنا، جعلی دستاویزات کے خطرے کو کم کرنا اور شہریوں کے لیے عمل کو تیز تر بنانا ہے۔یوآئی ڈی اے آئی ریکارڈز سے براہ راست ڈیٹا کھینچتا ہے ۔ ہموار ایڈریس چیک کے لیے بجلی کے بل ڈیٹا بیس کو لنک کرنے کے لیے بھی بات چیت جاری ہے۔UIDAI کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بھونیش کمار نے کہا کہ ایجنسی نے اپنی ایک لاکھ اندراج مشینوں میں سے تقریباً 2,000 کو نئی ایپ میں منتقل کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آپ جلد ہی گھر بیٹھے فنگر پرنٹس اور IRIS فراہم کرنے کے علاوہ سب کچھ کر سکیں گے۔QR-code کا طریقہ ہوٹل کے چیک ان، پراپرٹی ڈیلز اور یہاں تک کہ ٹرینوں میں شناختی چیک کے لیے بھی کام کرنے کے لیے تیار ہے۔QR کوڈ غلط استعمال کو محدود کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کمار نے مزید کہاکہ یہ آپ کے اپنے ڈیٹا پر زیادہ سے زیادہ صارف کا کنٹرول پیش کرتا ہے اور اسے صرف رضامندی سے شیئر کیا جا سکتا ہے۔ UIDAI ریاستوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس سسٹم کو پراپرٹی رجسٹریشن دفاتر میں استعمال کریں، جہاں دستاویز میں دھوکہ دہی عام ہے۔؎UIDAI پانچ سے سات سال کی عمر کے بچوں اور دوبارہ 15 سے 17 سال کے بچوں کے لیے لازمی بائیو میٹرک اپ ڈیٹس مکمل کرنے کے لیے CBSE جیسے اسکول بورڈز کے ساتھ مہم کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ حکام کا تخمینہ ہے کہ آٹھ کروڑ پہلے راؤنڈ اپ ڈیٹس اور 10 کروڑ سیکنڈ راؤنڈ اپڈیٹس ابھی باقی ہیں۔سیکورٹی ایجنسیاں، ہوٹل اور دیگر خدمات فراہم کرنے والے جن کو آدھار کا استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے وہ سسٹم میں شامل ہونے کے لیے UIDAI کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ وسیع نیٹ ورک کا مقصد توثیق کو مضبوط بنانا ہے جبکہ فرد کے ساتھ کنٹرول رکھنا ہے۔