نئی دہلی//حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کو زراعت سے منسلک کرنے کے لئے 'ابھیاس' منصوبہ شروع کرے گی جس سے وہ نہ صرف اقتصادی فوائد حاصل کر سکیں گے بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے ۔ ہندوستانی زرعی تحقیق کونسل کے ڈائریکٹر جنرل ترلوچن مھاپاترا نے آج 'نوجوانوں کو زراعت کی جانب حوصلہ افزا کرنے اور اس کے تئیں دلچسپی پیدا کرنے ' سے متعلق علاقائی کانفرنس سے یہاں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ' ابھیاس ' منصوبہ کے تحت سائنس سے گریجویشن کرنے والے طالب علموں کو ان کی دلچسپی والے شعبے میں زرعی سروس کے لئے تربیت دی جائے گی۔ چار پانچ ماہ کی تربیت کے بعد ان طالب علموں کو اپنا کاروبار قائم کرنے کے لئے سستی شرح پر قرض بھی دستیاب کرایا جائے گا۔ ڈاکٹر مھاپاترا نے کہا کہ ایسے نوجوان ایگری کلینک، مٹی کا تجزیہ یا زراعت سے متعلق مسائل کے حل کے لئے کوئی اور کام کر سکتے ہیں۔ اس سے نوجوان دوسروں کو روزگار بھی فراہم کراسکتے ہیں اور کسانوں کے مسائل کو بڑی حد تک حل کر سکتے ہیں۔ اس کے لئے الگ سے ایک فنڈ قائم کیا جائے گا۔ ڈاکٹر مھاپاترا نے کہا کہ گاوں میں نوجوانوں کے لئے روزگار کا کوئی متبادل نہیں ہوتا ہے تو آخر میں وہ زراعت کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ شہروں میں وہ چھوٹے موٹے کام کرنا پسند کرتے ہیں لیکن کاشت کرنا نہیں چاہتے ۔ ڈائریکٹر جنرل نے صرف پانچ فیصد نوجوانوں کے زراعت سے منسلک ہونے پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقے میں نوجوانوں کو زراعت کے تئیں اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے 'آریہ' پروگرام کے تحت ملک کے 25 ریاستوں کے ایک۔ایک ضلع میں نوجوانوں کے تربیتی پروگرام چلائے جارہے ہیں ۔ اس موقع پر معروف زرعی سائنس داں آر ایس پرودا نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے کاشت فائدہ مند اور قابل احترام کاروبار نہیں رہ گیا ہے اور نہ ہی یہ خوراک، غذائیت اور ذریعہ معاش تحفظ فراہم کرنے کا کوئی پائیدار حل رہ گیا ہے ۔یواین آئی