سرینگر//پولیس نے پلوامہ کے ہکری پورہ میں جان بحق سرکردہ جنگجو کمانڈر ابو دوجانہ کو لشکر طیبہ کا چیف آپریٹنگ کمانڈر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ منگل کی صبح جھڑپ میں ابودوجانہ کو اپنی ساتھی سمیت ہلاک کیا گیا جبکہ وہ کئی فدائین حملوں میں ملوث تھا۔پولیس ترجمان کے مطابق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کی55آرآر اور سی آر پی ایف کی182اور183بٹالین نے علاقے کا محاصرہ کیا۔ اس دوران تلاشیوں کے دوران جنگجووں نے مشترکہ پارٹی پر حملہ کیا جبکہ جوابی حملے میں ابو دوجانہ اور انکا ساتھی عارف نبی ڈار عرف ریحان ہلاک ہوا۔ پولیس بیان کے مطابق کراس فائرنگ کے دوران جائے جھڑپ کے نزدیک فردوس احمد ولد محمد سبحان ساکنہ بیگم باغ بھی زخمی ہوا،جو زخموں کی تاب نہ لا کر بعد میں چل بسا۔بیان کے مطابق دونوں مہلوک جنگجو کاکہ پورہ پولیس تھانے پر کئی گرینیڈ حملوں میں ملوث تھے،جبکہ فیاض احمد نامی سرپنچ کی ہلاکت میں بھی انکا ہاتھ تھا۔ترجمان کے مطابق ابو دوجانہ،ادھمپور حملہ کے ماسٹر مائنڈ عبدالرحمان عرف ابو قاسم کا قریبی ساتھی تھا،جبکہ لشکر طیبہ میں نوجوانوں کو بھرتی کرنے میں پیش پیش تھا۔بیان کے مطابق ابو دوجانہ، ستھر کاکہ پورہ پلوامہ کے ریاض احمد ڈار عرف خالد،عارف نبی ڈار عرف ریحان، ایوب لون،عرف حبت اللہ کو لشکر کے صفوں میں شامل کرنے میں مرکزی کردار رکھتا تھا۔پولیس بیان کے مطابق سنگم بجبہارہ میں2سی آر پی ایف اہلکاروں کی ہلاکت اور گالندر پانپور میں حملے میں بھی ملوث تھا،جس میں2پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پوہو اونتی پورہ میں بھی گرینیڈ حملے میں ابو دوجانہ ملوث تھا،جبکہ گرین ٹنل بجبہاڑہ میں سی آر پی ایف حملے میں بھی ملوث تھا،جس میں7پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔اس دوران پولیس کا کہنا ہے کہ عارف نبی ڈار4 بنک ڈکتیوں میں بھی ملوث تھا۔پولیس کے مطابق جائے جھڑپ سے ہتھیار برآمد کئے گئے۔بیان میں کہا گیا کہ کہ کچھ شرپسند عناصر نے پلوامہ میں سنگبازی کی،جبکہ امن و قانون کو بنائے رکھنے کی کاروائی کے دوران10افراد زخمی ہوئے جن کی حالت مستحکم ہے۔