سرینگر/زینہ کوٹ سرینگر میں اندرونی سڑکیں ڈرینیج نظام کی عدم دستیابی سے بارشوںاور برفباری میں زیر آب آجاتی ہیں جس کے سبب مکینوں کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔ پچھلے کئی برسوں سے زینہ کوٹ سرینگر میں متعدد نئی کالونیاں وجود میں آگئیںتاہم برسراقتدار آنے والی حکومتوں کی جانب سے بہتر طریقہ سے نکاسی ٔآب کا خاطر خواہ انتظام نہیں کیاگیا۔ برفباری اور بارشوں کی وجہ سے سارا پانی رابطہ و ذیلی سڑکوں پر جمع رہنے سے سڑکیں تالابوں میں تبدیل ہوجاتی ہیں ۔ امسال زیادہ برفباری ہونے کے باعث پانی سڑکوں کے ساتھ ساتھ رہائشی مکانات کے صحنوں میں بھی جمع رہا جس سے پیدل چلنے والوں کو لانگ بوٹ خریدنے پڑے۔ابوبکر لین عمر آباد زینہ کوٹ کے مقامی شہری مظفر احمد نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ محکمہ یو ای ای ڈی نے دوسال قبل زینہ کوٹ میں کثیر رقومات کے تحت نیا ڈرینیج سسٹم شروع کیا ہے لیکن پروجیکٹ پر کام کی رفتار سست ہونے سے خمیازہ مقامی آبادی بھگت رہی ہے ۔ لوگوںنے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پروجیکٹ پر کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے تاکہ عوام رحت کی سانس لے سکے ۔