ابتدائی تقررنامے غائب ہونے والے ملازمین کو راحت انتظامی محکموں کوتنخواہیں مشروط واگذار کرنے کی ہدایت

سرینگر/بلال فرقانی/حکومت نے ان ملازمین کی تنخواہ کو مشروط طور پر واگزارکرنے کی ہدایات، دی ہے جن کے ابتدائی تقرر نامے دستیاب نہیں ہیں۔سرکار نے جموں و کشمیر کے مختلف محکموں میںانسانی وسائل مینجمنٹ نظام کو ہموار کرنے کے مقصد سے، ملازمین سے پر سروس تفصیلات کو اپ ڈیٹ کرنے اور تنخواہ واگزار و تقسیم کرنے والے متعلقہ افسراں کی تصدیق کے بارے میں گزشتہ برس تفصیلی سرکیولر جاری کیا تھا۔ ان ہدایات کے مطابق، تنخواہ واگزار و تقسیم کرنے والے افسراں نے ان ملازمین کی تنخواہ روک دی، جنہوں نے ابتدائی تقرری آرڈر کی عدم دستیابی کی وجہ سے خود کو انسانی وسائل مینجمنٹ نظام پر رجسٹر نہیں کرایا تھا۔محکمہ عمومی انتظامی کے کمشنر سیکریٹری سنجیو ورما نے بتایا کہ جن ملازمین کے معاملے میں ابتدائی تقرر نامے نہیں ملے، یاغائب تھے ،ان کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے کی جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں اچھی طرح سے جانچ پڑتال کی گئی ہے۔انہوں نے کہا’’ اس معاملے پر غور کرنے کے بعد، تمام انتظامی محکموں کو حکم دیا جاتا ہے متعلقہ محکموں کے سربرہاں کی تصدیق کے بعد ان ملازمین کی تنخواہ واگزار کریں، جن کے معاملات میں پہلے ابتدائی تقرری کے احکامات دستیاب نہیں ہیں‘‘،تاہم اس سلسلے میں تنخواہوں کی واگزاری کو مشروط رکھا گیا ہے۔کمشنر سیکریٹری نے کیس سے کیس کی بنیاد پر محکموں کے سربرہاں کوسروس بک کے قابل تصدیق کرنے والے حکام اور مناسب طریقے سے سروس کی تصدیق کرنے سے مشروط رکھا گیا ہے۔ انہوں نے محکموں کے سربراہاں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کرائے کہ پہلی تقرری کا اندراج سروس بک میں مجاز کی تصدیق کے تحت کیا گیا ہے۔ جبکہ تبادلے اور ترقیوں سے متعلق تمام اندراجات سروس بک میں مناسب طریقے سے درج کیے گئے ہیں اور پر ترقیوں و تبادلوں کے احکامات کے ساتھ جوڑے گئے ہیں۔محکموں کے سربرہاں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ تنخواہ واگزار کرنے سے قبل ان ملازمین کے. ابتدائی تنخواہ کی مصدقہ کاپی اور تنخواہوں کی واگزاری کی جانچ کرنے اور آئندہ 3 ماہ کی مدت کے اندر ریکارڈ کا اندراج رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔محکموں کے سربراہاں سے مزید کہا گیا ہے’’ سروس سلیکشن بورڈ یا پبلک سروس کمیشن کی طرف سے جاری کردہ منتخب شدہ لسٹ ،جس میں اس ملازم کا نام شامل ہے اور متعلقہ بھرتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ اشتہار کی کاپی جس کے تناظر میں اس بھرتی کا عمل کیا گیا تھا،کی تصدیق کریں ۔ انتظامی محکمہ نے سروس سلیکشن بورڈ اور پبلک سروس کمیشن کا نوٹیفکیشن وسفارش اور تقرری کی سفارش کی تصدیق کا بھی حکم دیا ہے جبکہ اس بات کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے کہ محکموں کے سربراہاںاس سرکلر کے جاری ہونے کی تاریخ سے 3 ماہ کی مدت کے اندر تنخواہ واگزار و تقسیم کرنے والے افسراں اور انسانی وسائل منیجمنٹ پورٹل پر اس طرح کا ریکارڈ مناسب طریقے سے اپ لوڈ کیں جبکہ انتظامی محکمے مشترکہ معلومات کو مزید کارروائی کے لیے عمومی انتظامی محکمہ کو جمع کرائیں گے۔