بارباڈوس ، 05 مئی (یو این آئی) پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ تمام کریڈٹ ویسٹ انڈین بالر ز کو جاتا ہے ۔ہمارے درمیان طے ہوا تھا کہ نارمل کرکٹ کھیلنی ہے مگر ابتدائی بیس اوورز میں اہم وکٹیں گنوا دیں ۔تفصیلات کے مطابق میچ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ تیسرا ٹیسٹ دلچسپ ہو گا کیونکہ دونوں ٹیمیں جیتنے کے لئے کھیلیں گی ۔دونوں میچو ں میں یاسر شاہ نے بہت عمدہ کارکردگی دکھائی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ صرف 80 رنز کی برتری کافی نہیں تھی جس سے فرق پڑا ۔دوسری جانب اسی موقع پر ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ سیریز اوپن ہے کوئی بھی جیت سکتا ہے ۔دوسری اننگز میں شائی ہوپ کی اننگز بہت اہمیت کی حامل رہی ،جیت تمام کھلاڑیوں کی محنت کا نتیجہ ہے ۔یو این آئی۔ واضح رہے ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری دن جمعہ کو میزبان ٹیم نے دوسری اننگز میں 102.5 اوور میں 268 رن بنائے اور پاکستان کو فتح کے لیے 188 رنز کا ہدف دیا۔لیکن ویسٹ انڈیز گیند بازوں کی زبردست کارکردگی کے سامنے مہمان ٹیم 34.4 اوور میں 81 رن پر ہی ڈھیر ہو گئی۔وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی 23 رنز کی اننگز بڑی رہی۔ٹیم کے چار بلے باز ہی دہائی میں پہنچ پائے ۔ویسٹ انڈیز کے لیے مین آف دی میچ رہے گیبرل نے 11 اوورز میں صرف 11 رنز دیے اور پاکستان کے پانچ بلے بازوں کو پویلین کا راستہ دکھا یا۔گیبرل نے تین بلے بازوں کپتان مصباح الحق، اسد شفیق اور یاسر شاہ کو تو صفر پر ہی آ¶ٹ کیا۔الزار¸ جوزف نے 42 رن پر دو وکٹ اور جیسن ہولڈر نے 23 رن پر تین وکٹ نکالے ۔اس سے پہلے ویسٹ انڈیز نے صبح 264 رن پر نو وکٹ سے اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔دیویندر بشو اس وقت 16 اور گیبرل صفر پر ناٹ آ¶ٹ تھے ۔لیکن ویسٹ انڈیز کو آخری وکٹ چار رن بعد ہی گر گیا اور بشو 20 کے اسکور پر آخری بلے باز کے طور پر یاسر کا شکار بنے ۔پاکستانی لیگ اسپنر نے ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز میں 94 رنز پر سب سے زیادہ سات وکٹ لئے ۔محمد عباس نے دو اور محمد عامر نے ایک وکٹ لیا۔بارباڈوس میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن پہلی اننگز کی برتری کی بنیاد پر پاکستان کو میچ میں فتح کیلئے 188 رنز کا ہدف ملا لیکن ایک نسبتاً آسان نظر آنے والے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز انتہائی مایوس کن تھا۔اننگز کی ابتدا میں احمد شہزاد کا کیچ ڈراپ ہوا جس کی بدولت اوپنرز نے اسکور کو 10 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر اظہر علی ایک غیرضروری شاٹ کھیلنے کوشش میں مڈ وکٹ پر کیچ ہوئے ۔ ابھی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے ہی اوور میں بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے وکٹ کیپر کو کیچ دے کر پویلین چلتے بنے ۔تجربہ کار یونس خان اور احمد شہزاد نے اسکور کو 27 تک پہنچایا ہی تھا کہ ایک خطرناک ان سوئنگ کو یونس سمجھنے میں ناکام رہے اور ایل بی ڈبلیو قرار پائے ۔شینن گیبریئل نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہی اوور میں مصباح الحق اور اسد شفیق کو کھاتہ کھولے بغیر ہی آ¶ٹ کر کے پاکستان کو آدھی ٹیم سے محروم کردیا۔کھانے کے وقفے کے فوراً بعد احمد شہزاد بھی پویلین لوٹ گئے جبکہ شاداب خان کی اننگز بھی صرف ایک رنز تک محدود رہی۔