عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے افسروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں کام کرنے والے فرضی صحافیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سرکاری محکموں میں صرف باوقار میڈیا پیشہ ور افراد کو ہی تسلیم کیا جائے اور ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ لیفٹیننٹ گورنر کی زیر صدارت اتوار کو اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کے دوران “جعلی صحافیوں” کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ معاملہ، جو جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی اجلاس میں بھی سامنے آیا تھا۔ میٹنگ میں ، “ایل جی کا واضح موقف تھا کہ صحافت کے نام کا غلط استعمال کرنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔ انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ ایسے عناصر کی نشاندہی کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور انہیں سسٹم سے باہر نکالیں۔”معلوم ہوا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے افسران کو ہر ضلع میں تسلیم شدہ اور فعال صحافیوں کا تصدیق شدہ ڈیٹا بیس تیار کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ محکموں کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ صرف میڈیا کے ان نمائندوں کی تفریح کریں جن کی اسناد ڈی آئی پی آر سے تصدیق شدہ ہوں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید ہدایت کی کہ صحافت کے بینر تلے فیس بک پیجز، آن لائن نیوز پورٹلز، یا سوشل میڈیا ہینڈل چلانے والے افراد یا گروپس کو محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ سے باضابطہ طور پر رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کو ان کے شائع کردہ مواد کے لیے جوابدہ بنایا جانا چاہیے اور انہیں میڈیا اخلاقیات اور قانونی رپورٹنگ کی حدود میں سختی سے کام کرنا چاہیے۔