آمدنی سے زیادہ اثاثے اور دھوکہ دہی کے کیسز نائب تحصیلدار سمیت تینوں افسران کیخلاف2 کیس درج

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی)نے جمعہ کو محکمہ مال کے افسر کے خلاف دو ایف آئی آر درج کیں۔ ایک مبینہ طور پر غیر متناسب اثاثوں کو جمع کرنے کے بارے میں اور دوسر “غیر قانونی اور دھوکہ دہی” سے متعلق ہے۔ACB نے پٹواری حلقہ مٹی پورہ پٹن عبدالمجید شیخ عرف ملا کے واہی گنڈ کنزر، بارہمولہ کے بدعنوان طریقوں کے ذریعے غیر متناسب اثاثہ جات جمع کرنے کے الزامات کی تصدیق کے بعد ایف آئی آر درج کی گئیں۔مذکورہ اہلکار اب گرداور( قانونگو) سرکل نوشہرہ تحصیل بونیار کے طور پر تعینات ہے۔اے سی بی ترجمان نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرکاری ملازم کے پاس متعدد غیر متناسب اثاثے ہیں جو اس کے نام اور اس کے خاندان کے افراد کے نام پر حاصل کردہ غیر منقولہ اور منقولہ جائیدادوں کی شکل میں ہیں۔

 

اے سی بی نے کہا، “اتنی جمع کردہ اثاثوں کی مالیت کے ساتھ ساتھ مشتبہ سرکاری ملازم کے ذریعہ کیے گئے اخراجات اس کے معلوم ذرائع آمدن سے غیر متناسب پائے گئے جس کا وہ اطمینان بخش حساب کتاب دینے میں ناکام رہا۔” تحقیقات کے اختتام پر مقدمہ درج کیا گیااور عبدالمجید کے خلاف پولیس اسٹیشن اے سی بی بارہمولہ میں2006 میں کیس درج کیا گیا تھا۔اے سی بی نے بتایا کہ کیس کے اندراج کے فوراً بعد، ملزمین کی رہائش گاہ کی تلاشی بھی لی گئی، جس کے دوران 3.80 لاکھ روپے کی نقد رقم کے علاوہ دیگر مجرمانہ دستاویزات بھی برآمد کی گئیں، جنہیں موقع پر ہی ضبط کرلیا گیا۔ یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے وقتاً فوقتاً وہی گنڈ کنزر میں متعدد افراد سے 16 کنال سے زائد کی ملکیتی اراضی کی شکل میں غیر منقولہ جائیداد خریدی اور قابل اطلاق اسٹامپ ڈیوٹی، رجسٹریشن فیس، دوسروں کے درمیان سے بچنے کے لیے گفٹ ڈیڈز کوزبانی طور پر دھوکہ دہی سے تبدیل کیا گیا ہے۔یہ پتہ چلا کہ ملزم گرداور نے ریونیو افسران اور اہلکاروں کے بشیر احمد ریشی آف کانلو) پٹواری حلقہ وائلو، کرالپور(, منظور احمد کھانڈے آف الٹکو، کارہامہ ٹنگمرگ) پٹواری حلقہ وائلو کرالپورہ(, الطاف حسین خان بالگارڈن، سرینگر، تب نائب تحصیلدار وائلو کرالپورہ نے 15جنوری 2015 کو پٹواری حلقہ، وائلو کرالپورہ، کنزر کے ریونیو ریکارڈ کے میوٹیشن رجسٹر میں غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے دو مختلف زبانی تحفہ میوٹیشن درج کیں، جو کہ اے سی کے مقرر کردہ نمبروں کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ مزید انکشاف ہوا ہے کہ مشتبہ فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ افسران نے ریونیو ریکارڈ میں غیر قانونی طور پرقلم زنی کی ہے۔یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ ریونیو افسران اور اہلکاروں نے اپنے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اور فائدہ اٹھانے والے عبدالمجید شیخ عر ف ملہ کے ساتھ مل کر ایک مجرمانہ سازش کے تحت، قابل اطلاق سٹیمپ ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن چارجز سے بچنے کی راہ ہموار کی ۔ترجمان نے کہا کہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ غیر مناسب مالیاتی فائدہ پہنچانے کی پاداش میںاے سی بی بارہمولہ میں ایک علیحدہ ایف آئی آر نمبر 08 درج کی گئی، اور تینوں ریونیو اہلکاروں ، بشمول فائدہ اٹھانے والے ملزم، عبدالمجید شیخ کے خلاف تحقیقات شروع کی گئیں۔