ھنہ منڈی // آل انڈیا بیکورڈ کلاس یونین کے ایک وفد نے جموں میں سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر رام داس اتھاولے سے ملاقات کی اور انہیںایک یاداشت بھی پیش کی ۔اس موقع پر او بی سی کے ضلع صدر محمد سعید نجار ، ضلع جنرل سیکرٹری محمد افضل ضیاء، تھنہ منڈی بلاک صدر سہیل احمد کے علاوہ متعدد ورکروں اور اس طبقہ کے دیگر عوامی نمائندوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے یقینا اس طبقہ کی فلاح وبہبود کیلئے راہیں ہموار ہوں گی۔ ضلع صدر محمد سعید نجار نے کہا کہ اس وفد نے مرکزی وزیر مملکت سے کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد بھی یو ٹی جموں و کشمیر میں صورتحال تبدیل نہیں ہوئی ۔نجار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی جنرل سکریٹری پروفیسر کالی داس نے وزیر موصوف کو بتایا کہ او بی سی طبقہ کو ابھی تک 27 فیصد ریزرویشن سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے سماج کے اس پسماندہ طبقہ کے لوگوں کی فلاح و بہبو د میں رکاوٹیں پیدا ہو گئی ہیں کیونکہ مرکزی حکومت او بی سی طبقہ کے مسائل کو حل ہی نہیں کر رہی ہے جبکہ کئی ایک معاملات میں طبقہ کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔یاداشت میں کہا گیا کہ بدقسمتی سے ہمارے سادہ لواح عوام کو علاقے اور زبانوں کے نام پر مٹھائی کی طرح تقسیم کیا جا رہا ہے لیکن زمینی سطح پر حقائق و حالات بالکل مختلف ہیںکیونکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ او بی سی طبقہ کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ کیا جا رہا ہے۔ سعید نجار نے کہا کہ صوبائی جنرل سیکریٹری پروفیسر کالی داس نے او بی سی مردم شماری کا مسئلہ بھی اٹھایا اور بی جے پی حکومت کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے حلف نامے پر ناراضگی ظاہر کی۔ بعد ازاںرام داس اتھاولے نے اس معاملے پر سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر مناسب کارروائی کریں گے۔