یو این آئی
نئی دہلی//ہندوستان نے آفات سے خطرات کو کم کرنے سے متعلق سینڈائی فریم ورک کیلئے عزم کو دہراتے ہوئے عالمی سطح پر آفات سے بچائو کے لئے علم کے اشتراک، ٹیکنالوجی کی منتقلی اورپائیدار ترقی پر بین الاقوامی تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔وزارت داخلہ نے ہفتہ کو یہاں بتایا کہ وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا کی قیادت میں ایک اعلی سطحی ہندوستانی وفد نے 30اکتوبر سے یکم نومبر تک بیلیم، برازیل میں منعقدہ جی20کے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ورکنگ گروپ (ڈی آرآرڈبلیو جی)کی وزارتی میٹنگ میں شرکت کی۔ہندوستانی وفد کی فعال شرکت کی وجہ سے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آرآر)پر پہلے وزارتی اعلامیہ کو حتمی شکل دینے میں اتفاق پیداہوا۔ ڈاکٹر مشرا نے مختلف وزارتی اجلاسوں کے دوران بات چیت میں ہندوستان میں آفات کے خطرات کو کم کرنے اور ڈیزاسٹر فنانسنگ کو بڑھانے میں حکومت ہند کی طرف سے کی گئی پیش رفت کا اشتراک کیا۔انہوں نے جی20کی ہندوستان کی صدارت کے دوران سامنے آئیں ڈی آرآر دبلیو جی کی پانچ ترجیحات یعنی ابتدائی وارننگ سسٹم، ڈیزاسٹر ریسیلینٹ بنیادی ڈھانچہ، ڈی آر آر فنانسنگ، لچک پر مبنی ریکوری اور قدرت پر مبنی حل پرہندوستان کے فعال نقطہ نظر پر زوردیا۔ انہوں نے ڈیزاسٹر ریزسٹنٹ انفراسٹرکچر پر وزیر اعظم کے کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلیئنس انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی)کے عالمی اقدام کا بھی اشتراک کیا۔ اس اتحاد کے اب 40 ممالک اور 7 بین الاقوامی تنظیم ممبرہیں۔وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری نے سینڈائی فریم ورک کے تئیں حکومت ہند کی وابستگی کا اعادہ کیا اور عالمی سطح پر آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے علم کے اشتراک، ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور پائیدار ترقی پر بین الاقوامی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ہندوستانی وفد نے برازیل اور جنوبی افریقہ کے وزرا کے ساتھ ٹروائیکا میٹنگ میں بھی شرکت کی اور میزبان ملک برازیل اور جاپان، ناروے، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، جرمنی، اور مدعو بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔ڈاکٹر مشرا نے شدید گرمی پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل (یو این ایس جی)انتونیو گٹیرس کی کال پر مقامی حالات کے مطابق روایتی طریقوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے سمیت اقدامات اور تجربے کا اشتراک کیا۔پہلا ڈی آر آر ڈبلیو جی 2023 میں جی20 کی صدارت کے دوران ہندوستان کی پہل پر قائم کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر مشرا نے ڈی آر آر ڈبلیو جی کو جاری رکھنے اوراسے وزارتی سطح تک بڑھانے پر برازیل کی صدارت پر مبارکباد دی اور جنوبی افریقہ کو اگلے سال جی 20 کی صدارت میں ڈی آر آر ڈبلیو جی پرہندوستان کی حمایت کی تصدیق کی۔ہندوستان کی شرکت عالمی ڈی آرآر کوششوں میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار اور ایک محفوظ اور زیادہ آفات سے محفوظ دنیا کی تعمیر کے تئیں اس کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔