سرینگر //جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی پر پھر سے پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے اور انہیں کشمیر سے 300کلومیٹر دورجموں کے ضلع امفالا جیل میں قید کرنے کو غیر قانونی قرار دے کراس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن کا ماننا ہے کہ آسیہ اندرابی اور صوفی فہمیدہ کو لگاتار پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کرنا طاقت کے استعمال کی انتہا ہے جس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ہے اور اسلئے ہر ایک کو اسکی مذمت کرنی چاہئے۔بار کے مطابق آسیہ اندرابی کوانتہاہ پسندی سے بھرے ماحول جموں کے امفالا میں قید کردیا جو 16مئی 2017کے عدالت اعلیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے جنوبی کشمیر میں تلاشی کاروائیوں کے آغاز کی بھی مزمت کی ہے جس میں رات کے دوران مردو ں کو باہر نکالا اور میدان میں جاکر تلاشی لی اور انکی شدید مارپیٹ جس پر مشعل لوگوں نے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرہ بازی جس کی فوج کو اپنی تلاشی کاروائی رد کرنی پڑی تھی۔