یو این آئی
ملبورن/کینبرا میں ٹی 20 سیریز کا آغاز توقعات کے مطابق نہیں ہوسکا، پہلا میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہوگیا۔ تاہم، میلبورن میں ایک مضبوط مقابلہ ہونے کی توقع ہے ، جس میں 90,000 سے زیادہ شائقین کی شرکت متوقع ہے ۔ یہ وہ مقام ہے جہاں ہندوستان کو بے پناہ حمایت حاصل ہوئی ہے ، جس کی ایک جھلک پچھلی ٹیسٹ سیریز اور T20 ورلڈ کپ 2022 کے دوران بھی دیکھی گئی۔ اگرچہ کینبرا میں صرف 9.4 اوور کھیلے گئے تھے ، سوریہ کمار یادو اور شبھمن گل نے ہندوستان کو بڑے اسکور تک پہنچایا اور دونوں بلے باز شاندار فارم میں نظر آئے ۔ آسٹریلیا کی بیٹنگ بھی مضبوط ہے ، لیکن ہندوستان کی اسپن گیند بازمیلبورن میں ان کے لیے ایک چیلنج بن سکتے ہیں۔ ٹم ڈیوڈ نے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ایک بھی بین الاقوامی میچ نہیں کھیلا۔ اگرچہ وہ میلبورن میں انگلینڈ کے خلاف 2002 کے T20 ورلڈ کپ میچ کا حصہ تھے ، لیکن وہ میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہو گیا۔ ڈیوڈ نے اس مقام پر بی بی ایل میں نو اننگز میں 16.44 کی اوسط سے 148 رنز بنائے ہیں۔ تاہم اگر اس ریکارڈ کو بدلنا ہے تو اس سے بہتر موقع نہیں ہو سکتا۔ ڈیوڈ کو اس سیریز میں چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور دوسرے میچ میں آسٹریلوی کیمپ کو ان سے کافی توقعات وابستہ ہوں گی۔ اسپن کے خلاف آسٹریلیا کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے لیکن ہندوستان کا اسپن بالنگ اٹیک چیلنج بن سکتا ہے ۔ ورون چکرورتی اس فارمیٹ میں دنیا کے ٹاپ بالر ہیں، لیکن انھیں ابھی تک آسٹریلیا کے خلاف مختصر ترین فارمیٹ میں کھیلنا ہے ۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا وہ مچل مارش اور ٹریوس ہیڈ کے خلاف جلد استعمال ہوتے ہیں۔ ہندوستان اور آسٹریلیا دونوں کا مقصد میلبورن میں جیت کر پانچ میچوں کی سیریز میں برتری حاصل کرنا ہوگا۔ یہ آخری میچ ہوگا جس کے لیے جوش ہیزل ووڈ ایشز کی تیاری شروع کرنے سے پہلے دستیاب ہوں گے ۔ شان ایبٹ پہلے تین میچوں کے لیے دستیاب ہیں اس لیے آسٹریلیا انھیں دوسرے میچ میں موقع دینے پر غور کر سکتا ہے ۔ پہلے میچ میں زیادہ کھیل نہ ہونے کی وجہ سے ہندوستان میں کوئی تبدیلی کرنے کا امکان نہیں ہے ۔ تاہم، میلبورن کے حالات کو دیکھتے ہوئے ، وہ ارشدیپ سنگھ کو ایک اضافی تیز گیند باز کے طور پر الیون میں شامل کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ نتیش کمار ریڈی پہلے تین T20 میچوں سے باہر ہیں۔