اشفاق سعید
سرینگر //آزادی کے 76سال بعدجھیل ڈل کو آلودگی سے پاک کرنے کے منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے اورگندے پانی کی نکاسی کیلئے ایک مربوط منصوبے پر عمل پیرا ہونے کی کوشش ہورہی ہے۔متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ڈل میں سیوریج پائپ لائن بچھانے کا کام نومبر کے آخر میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ تیل بل میں 100کنبوںمیں بائیو ڈائجسٹروںکی تنصیب ہوئی ہے اور ضرورت کے مطابق کچھ ہاوس بوٹس میں بھی ان کی تنصیب 15اکتوبر تک مکمل کرنے کاامکان ہے۔لیکس کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی (LC&MA) کے مطابق تیل بل علاقے میں گھروں سے گندہ پانی نکل کر ڈل میں جاتا تھا جہاں پر قریب 100گھروں میں جدید سائنسی طریقہ کارکا کام مکمل کر دیا گیا ہے، جبکہ باقی کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔ ایگزیکٹو انجینئر منظور علی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منصوبہ مکمل کرنے کی آخری تاریخ نومبر ہے، البتہ اکتوبر کے آخر تک تمام بائیو ڈائجسٹر نصب کر لئے جائیں گے۔تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی صرف تیل بل علاقے میں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت 100بائیو ڈائجسٹروںکی تنصیب کا کام مکمل کیا گیا ہے اور اگلے تین برسوں تک ان کی دیکھ بھال اور مرمت بھی اتھارٹی کی زیر نگرانی ہو گی ۔ منظور علی نے بتایا کہ بائیو ڈائجسٹر نصب کرنے کا کام دو مرحلوں میں کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں 75کی تنصیب کی گئی اور دوسرے مرحلے میں 25کا کام مکمل ہوا ہے۔اس
کے علاوہ لاوڈا ڈل جھیل میں ایک سیوریج پروجیکٹ پر کام کررہا ہے، جو کہ جھیل ڈل میں موجود ہاوس بوٹوں سے نکلنے والے فضلے کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے کیلئے کام کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ ڈل کے مختلف مقامات پر سمپ بنائے گئے ہیں جن میں فضلہ جمع ہو کر پمپوں کے ذریعے باہر نکالا جا رہا ہے اوررواںسال مئی میں اس پروجیکٹ کو شروع کیا گیا ہے ۔ منظور علی نے بتایا کہ ڈل جھیل میں 605ہاوس بوٹ ہیں،جہاں سیوریج پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے اور یہ کام اکتوبر کے آخر تک مکمل ہو جائے گاکیونکہ منصبوبے پر90فیصد کام مکمل ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2 یا تین ہاوس بو ٹوںکے پاس موجود زمین میں گہرے ٹرنچ بنائے گئے ہیں جن میں ان سے نکلنے والی گندگی جمع ہوگی اور اس کے بعد اس گندے مواد کو موٹرپمپ کے ذریعہ پہلے سے موجود سِیور لائن میں ڈالا جائے گا اور پھر اسکے پانی کوسیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعہ صاف کیاجائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نگین جھیل میں 75ہاوس بوٹ ہیں، جنہیں سیوریج لائن کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے اور یہ کام 15اکتوبر تک مکمل ہونے کی توقع ہے ۔
لیکس کنزرویشن اتھارٹی کے اس منصوبہ پر ہاوس بوٹ مالکان فی الحال مطمئن دکھائی دے رہے ہیں۔ہاوس بوٹ ایسوسی ایشن کے صدر منظور پختون نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام چل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا دیرنہ مسئلہ تھا ،جو پائے تکمیل تک تقریباً پہنچ چکا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ ہاؤس بوٹوں اور گھروں سے فضلے کو روکنے کیلئے بائیو ڈائجسٹر اور سیوریج پلانٹ لگانے کو ماہرین کی کمیٹی نے منظوری دی ہے۔ ہائیکورٹ نے ایل سی اینڈ ایم اے سے کہا تھا کہ وہ ایک مقررہ وقت کے اندر سیوریج کو ٹریٹ کرنے کیلئے بائیو ڈائجسٹروں کی تنصیب کو حتمی شکل دیںکیونکہ ڈل جھیل میں بڑھتی ہوئی آلودگی ایک بڑی تشویش بنتی جارہی تھی۔