سرینگر// ” 250کروڑروپے مالیت کی بلوں کی عدم ادائیگی پرنالاں “300ٹھیکیداروں نے محکمہ تعمیرات کے صوبائی صدرمقام کاگھیراﺅکرکے چیف انجینئرکے دفتری کمرے کومقفل کردیا۔محکمہ آراینڈبی کے صوبائی دفتریاچیف آفس واقع راجباغ میں جمعرات دوپہراسوقت ہنگامہ خیزصورتحال پیداہوئی جب 2برسوں سے واجب الادابلوں کی عدم ادائیگی کولیکراحتجاج کررہے لگ بھگ300تعمیراتی ٹھیکیداروں نے مذکورہ آفس کاگھیراﺅکرکے چیف انجینئرآراینڈبی کشمیرکے آفس اوردفتری کمرے کوباہرسے تالہ بندکردیا،جسکے نتیجے میں آفس میں موجودکئی انجینئراورملازم اندرمحصورہوکررہ گئے ۔احتجاجی ٹھیکیداروں نے الزام لگایاکہ گزشتہ2برسوں سے ہمیں واجب الادابلوں کی ادائیگی کیلئے ٹرخایاجارہاہے ،جسکے باعث بیشترٹھیکیداروں کی مالی اورمعاشی حالت خراب ہوچکی ہے ،اوروہ اتنے مقروض ہوئے ہیں کہ تعمیراتی سامان فروخت کرنے والے ہول سیل ڈیلروں اوردکانداروں تک کومنہ نہیں دکھاپاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے قرضے اوراُدھارسامان لیکرالاٹ شدہ تعمیراتی کام اورسیلاب زدہ سڑکوں پرتارکول بچھانے کاکام دوبرس قبل مکمل کیالیکن اب تک ہماری بلوںکوادانہیں کیاگیا۔ کمیٹی کے صدرغلام جیلانی برزہ نے الزام لگایاکہ حکومت اورحکام نے بارباروعدہ خلافی کرکے ٹھیکداروں کومقروض اورنانِ شبینہ کامحتاج بنادیاہے۔محکمہ تعمیرات کے کچھ سینئرانجینئروں کی یقین دہانی کے بعداحتجاجی ٹھیکیداروں نے چیف آفس کاگھیراﺅختم کرنے کے ساتھ ساتھ چیف انجینئرکے دفتری کمرے کاتالہ بھی کھول دیااورسبھی ٹھیکیدارپُرامن طورمنتشرہوئے ۔