عظمیٰ نیوز سروس
غازی آباد//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ لائبریری مقامی کمیونٹی کے لیے تعلیم اور فکری تحریک کا ذریعہ رہی ہے، جو ہر عمر کے گروپوں، خاص طور پر نوجوانوں کی خدمت کرتی ہے۔ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ظہور پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لائبریریاں ہمیشہ علم کا ایک بڑا ذریعہ رہیں گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ “پبلک لائبریریاں متعلقہ رہیں گی اور ڈیجیٹل دور میں ترقی کرتی رہیں گی کیونکہ یہ نہ صرف علم، تحقیق، نئے خیالات اور تناظر کا ذخیرہ ہے بلکہ کمیونٹی کے احساس کو بھی فروغ دیتی ہے اور جامعیت کو فروغ دیتی ہے،” ۔
غازی آباد کے ہریش چندر تیاگی پبلک لائبریری کی تقریب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو لائبریریوں تک رسائی فراہم کرنے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ کی کوششوں کا بھی اشتراک کیا۔ہم نے اننت ناگ، پلوامہ، شوپیان اور UT کے چھوٹے قصبوں جیسے اضلاع میں لائبریریاں قائم کرنے اور اپنی لائبریریوں کو ای لرننگ اور کونسلنگ مراکز کے طور پر تیار کرنے کے لیے سرشار کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج، ان مراکز کے ذریعے ہمارے نوجوانوں کو 3.5 کروڑ ای کتابیں دستیاب کرائی گئی ہیں۔بانڈی پورہ کے آرہ گا م کو ملک کے پہلے کتابی گائوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حال ہی میں، ایک میوزیم اور لائبریری کے ساتھ ایک ثقافتی مرکز بھی گریز میں کنٹرول لائن کے ساتھ رہنے والے درد-شن قبائلی برادری کے لیے وقف کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ نادر مخطوطات کی ڈیجیٹلائزیشن نوجوان نسل کو جموں و کشمیر اور ملک کی تاریخ اور ثقافتی ورثے سے جوڑ رہی ہے۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے ہریش چندر تیاگی پبلک لائبریری میں قائم بک بینک کا افتتاح کیا۔ یہ پورے سیشن میں طلبا کو مختلف مضامین پر مفت کتابیں فراہم کرے گا۔