واشنگٹن// امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی عہدے کے امیدوار جوبائیڈن آئندہ ماہ ہونے والے الیکشن سے قبل منعقد آخری صدارتی مباحثے میں بیرونی ملکوں کا امریکی الیکشن میں عمل دخل، شمالی کوریا سے مذاکرہ، کورونا وائرس (کووِڈ۔19) وبا اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل پر ایک دوسرے پر جم کر برسے۔
بحث کا آغاز کرتے ہوئے ٹرمپ نے عالمی وبا کورونا کے سلسلے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت تین ہفتے کے اندر کورونا ویکسین کی بابت اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کورونا وبا کے ساتھ جینا سیکھ رہے ہیں اور ملک میں اسکولوں کا کھلنا بھی ضروری ہے۔ مسٹر ٹرمپ نے امریکہ میں وبا کے پھیلنے کا مجرم چین کو قرار دیا۔
ٹرمپ کے جواب میں صدرارتی عہدے کے امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس کورونا وبا سے نمٹنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے مسٹر ٹرمپ کے نقطہ نظر کو تکلیف دہ قرار دیا۔ وہیں اسکول کھولنے کی ٹرمپ کی بات پر انہوں نے کہا کہ ہم اسکول کھولنے کے لیے ایک محفوظ ماحول چاہتے ہیں۔
امریکی انتخابات میں دیگر ممالک کے عمل دخل کے سلسلے میں سابق نائب صدر نے کہا کہ اگر وہ صدر بنتے ہیں تو ایران اور روس کو امریکی انتخابات میں عمل دخل دینے کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔
بائیڈین نے کہا،’اس الیکشن میں یہ کافی حد تک واضح ہے کہ امریکی انتخابات میں روس ملوث رہا ہے اور چین بھی کچھ حد تک شامل رہا ہے اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران بھی اس کڑی میں شامل ہے۔ اگر میں صدر بنا تو انھیں اس عمل دخل کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی‘۔