سرینگر//آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے آرونی کولگام میں فوج اور ایس او جی جبکہ رنگریٹ میں ایس ایس بی کے ہاتھوں دو عام نوجوان کو گولی مار کر قتل کرنے کے خلاف آج یعنی 17جون سنیچر کو کشمیر بند کی کال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز نے نہتے کشمیریوں کے خلاف باضابطہ جنگ چھیڑ رکھی ہے اور جب سے شہری کو جیپ سے باندھنے والے میجر گگوئی کو توصیفی سند سے نوازا گیا ہے، تب سے فورسز برہنہ طور سامنے آگئی ہے اور انہوں نے بلا روک ٹوک نہتے لوگوں کو تختہ مشق بنانا شروع کردیا ہے۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ عام کشمیریوں کا خون پانی سے زیادہ سستا ہوگیا ہے اور اس کو بہانے کا کوئی پُرسان حال ہے اور نہ اس کے لیے کسی فوجی اہلکار سے کوئی باز پُرس کی جاتی ہے۔ شہداءکے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے آزادی پسند لیڈروں نے کہا کہ یہ ایک ٹارگیٹ کلنگ ہے، جس کے تحت مذکورہ نوجوانوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ رنگریٹ واقعے میں ٹائیرگیس شلنگ اور ہوائی فائرنگ سے مظاہرین پہلے ہی منتشر ہوگئے تھے، البتہ ایس ایس بی اہلکاروں نے جان بوجھ کر نصیر احمد کو نشانہ بنایا اور ایک قیمتی زندگی چھین لی۔ اس موقع پر دوکانوں کو لوٹنے اور ان کی توڑ پھوڑ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے کہا کہ بھارتی فوجی سربراہ بپن راوت کے حالیہ دھمکی آمیز بنایات کے بعد صورتحال نے زیادہ سنگین رُخ اختیار کیا ہے۔گیلانی ، عمر اور یٰسین نے 17جون کو مکمل اور ہمہ گیر کشمیر بندکی کال دیتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرانا کوئی شوق اور مشغلہ نہیں ہے، البتہ خونِ ناحق بہنے کے خلاف آواز اٹھانے کی یہ واحد صورت ہے۔