سرینگر//آ بی ناﺅپورمےں آ گ کی ہولناک واردات میں3رہائشی مکانات اورلکڑی کے19ڈھانچے خاکستر ہوئے اور لاکھوں روپے مالیت کا سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا ۔ آبی ناﺅپورہ ڈلگیٹ علاقے میں دوران شب اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب بارش، گرج چمک اور تیز ہواﺅں کے دوران ایک رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے جھیل ڈل اور سنر کول کے کنارے لکڑی کے 19شڈوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ا ٓگ کے شعلے بلند ہونے کے ساتھ ہی فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کو مطلع کیا گیا اور محکمہ کے درجنوں اہلکاروں نے جائے واردات پرپہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا تھا کہ آگ بجھانے والی نصف درجن گاڑیوں کی ناکامی کے بعد مزید گاڑیاں طلب کی گئیں اور مجموعی طور پر مختلف علاقوں سے ایک درجن گاڑیاں جائے واردات پر پہنچ گئیں۔آتشزدگی کی یہ واردات ایک گنجان آبادی والے علاقے میں رونما ہوئی جسکی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔تیز ہواﺅں کے باعث فائز اینڈ ایمر جنسی عملے کو آ گ بجھانے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرناپڑا ۔صورتحال اس وقت قابو سے باہر ہوئی جب رہائشی مکانوں اور لکڑیی کے بنے شیڈوں میں موجود رسوئی گیس کے سلنڈرپھٹ گئے جس کے نتیجے میں آگ نے شدت اختیار کی اور اس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ کئی گھنٹوں کی انتھک کوشش کے بعد آگ بجھانے والے عملے نے آگ قابو پایا تاہم آگ کی اس ہولناک واردات کے دوران 3رہائشی مکان اور 19 شیڈ مکمل طور پر خاکستر ہوئے ۔ آگ کی واردات میں بشیر احمد ڈار ولد غلام قادر ، محمد شفیع ڈار ولد غلام قادر ،محمد جمال ڈار ولد ولی محمد ،علی محمد ڈار ولد ولی محمد ،ہلال احمد ڈار ولد غلام قادر ، محمد امین ڈار ولد محمد کمال ، محمد کمال ڈار ولد ولی محمد ،عبدالجبار ڈار ولد ولی محمد ،جاوید احمد ڈار ولد ولی محمد ،غلام احمد ڈار ولد لال ڈار ، زونہ بیگم زوجہ مرحوم نور محمد ،محمد اسماعیٰل ولد عبدالعزیز ،محمد یاسین ڈار ولد محمد اسماعیٰل ،غلام حسن ڈار ولد محمد صدیق ،محمد جبار ڈار ولد عبدالعزیز ،بلال احمد ڈار ولد محمد جبار ، محمد اشرف ڈار ولد محمد جلا ل ، غلام رسول بلو ولد نور محمد ، محمد شفیع خشروولد عبدالعزیز کے رہائشی مکان اور شیڈ خاکستر ہوئے جبکہ لاکھوں روپے مالیت کی گھریلو جائیداد اور ساز و سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی ۔آتشزدگی کی اس واردات کی وجہ سے36کنبوںکے افراد کھلے آسمان تلے آئے ہیں ۔محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروسز کے ترجمان نے بتایا کہ آگ سے ہوئے نقصان کا فوری تخمینہ لگانا ممکن نہیں اور مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے دوران محکمہ کا ایک فائز مین زخمی ہوا ۔پولیس نے آگ لگنے کے وجوہات جاننے کیلئے کیس درج کر کے معاملات کی تحقیقات شروع کر دی ۔اس دوران انتظامیہ کے کئی سینئر افسران نے جائے واردات کا دورہ کرکے آگ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا اور متاثرین کو فوری امداد کی یقین دہانی کرائی۔