عظمیٰ سپورٹس ڈیسک
نئی دہلی// انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا 17 واں سیزن 22 مارچ سے شروع ہوگا۔ ٹورنامنٹ میں 10 ٹیموں کے درمیان لیگ مرحلے کے 70 میچز ہوں گے۔ ان کے علاوہ 4 پلے آف میچز ہوں گے۔ 2022 میں 48 ہزار کروڑ روپے کے نشریاتی معاہدے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ 2027 میں 10 ٹیموں کے درمیان کل 94 میچ ہوں گے۔ اگر آئی پی ایل میں 94 میچ کھیلے جائیں تو ٹورنامنٹ 3 ماہ تک چل سکتا ہے۔ اس سے بی سی سی آئی کو فائدہ ہو گا لیکن بین الاقوامی کرکٹ کو نقصان ہو سکتا ہے۔ تاہم، عالمی کھیلوں میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہوگا جب فرنچائز پر مبنی لیگز کا غلبہ بڑھے گا۔ فٹ بال اور باسکٹ بال میں بین الاقوامی میچز پہلے ہی لیگ میچوں پر حاوی ہو چکے ہیں۔ سال2022میں آئی پی ایل کے 16ویں سیزن سے پہلے بی سی سی آئی نے ٹی وی اور ڈیجیٹل رائٹس کے لیے ریکارڈ براڈکاسٹ ڈیل پر دستخط کیے تھے۔ بورڈ کو 5 سال کے مقابلوں کے لیے 48,390 کروڑ روپے ملے۔ اس کے ساتھ ہی انڈین پریمیئر لیگ دنیا کی دوسری امیر ترین لیگ بن گئی۔ امریکہ کی نیشنل فٹ بال لیگ پہلے نمبر پر ہے۔نشریاتی معاہدے کے بعد ہی بی سی سی آئی نے فیصلہ کیا کہ 2023 اور 2024 کے سیزن میں آئی پی ایل کے 74 میچ ہوں گے۔ 2025 اور 2026 کے سیزن میں 84 میچ ہوں گے جب کہ 2027 کے سیزن میں 10 ٹیموں کے درمیان 94 میچ ہوں گے۔ اس کے بعد ایک ٹیم لیگ مرحلے میں 18 میچز کھیلے گی اور 4 پلے آف سمیت کل 94 میچز ہوں گے۔فی الحال آئی پی ایل کے 74 میچز 59 دنوں میں ہوتے ہیں، یعنی یہ میچ تقریباً 2 ماہ تک چلتے ہیں۔ پچھلے سیزن کی مثال لیتے ہوئے، ایک دن میں 18 بار دو میچز (ڈبل ہیڈرز) کرائے جانے تھے۔ اگر ایک سیزن میں 94 میچ کھیلے جائیں تو یہ سیزن تقریباً 75 دن یعنی ڈھائی ماہ تک چل سکتا ہے۔اگر وقت کے ساتھ ڈبل ہیڈر میچز کی تعداد میں اضافہ نہ کیا گیا تو تمام میچز کرانے میں 80 سے 85 دن لگ سکتے ہیں۔ سال 2028 تک اگر ٹورنامنٹ میں ایک یا دو ٹیمیں بھی بڑھ جاتی ہیں تو ٹورنامنٹ مکمل ہونے میں 90 دن یعنی 3 ماہ لگیں گے۔آئی پی ایل کے علاوہ دیگر کرکٹ لیگز 27 سے 45 دنوں میں ختم ہو جاتی ہیں۔ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ آئی پی ایل کے بعد 50 دن تک طویل ترین چلتی ہے۔