عظمیی نیوز سروس
جموں// محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے جموں و کشمیر میں عوام میں ٹیکس کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی مہم جاری ہے۔تاکہ انہیں ان کے آئی ٹی آر میں غلط دعوے کرنے کے اثرات سے خبردار کیا جا سکے۔انکم ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ قوم کی تعمیر اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ٹیکس کی اہمیت کے ساتھ ساتھ ایمانداری سے ٹیکس ادا کرنے کی اہمیت ہے۔ گزشتہ سال محکمہ انکم ٹیکس نے بڑے پیمانے پر ایک جعلی رقم کی واپسی کے اسکام کا پتہ لگایا تھا جس میں یہ دیکھا گیا تھا کہ تقریبا ًتمام ریاستی محکموں/پولیس/ نیم فوجی دستوں وغیرہ کے سرکاری ملازمین کی ایک بڑی تعداد جعلی دعویٰ کرنے میں ملوث پائی گئی تھی۔ ITRs میں کٹوتیوں سے زیادہ تر TDS کو واپسی کے طور پر واپس حاصل کرنا، محکمے کی محنت سے کمائی گئی آمدنی کا اخراج ہوا ہے۔ بہت سے ٹیکس دہندگان کو مختلف ٹاٹس/غیر مجاز ایجنٹوں اور ٹیکس پریکٹیشنرز نے بھی لالچ دیا ہے جو 20-30% کمیشن وصول کر کے اپنے ITRs فائل کرتے ہیں اور ٹیکس کی واپسی کے طور پر کٹوتی کی رقم حاصل کرنے کے لیے جعلی کٹوتیوں اور چھوٹ کا دعوی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کے پاس ایسے ٹاٹس اور تنخواہ دار ٹیکس دہندگان کا مکمل ڈیٹا موجود ہے جو جعلی کٹوتیوں کا دعوی کر رہے ہیں اور مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔بوگس کٹوتی اور رقم کی واپسی کے معاملے پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں ان بوگس کٹوتیوں کے زیادہ تر دعوے ڈوڈہ، کشتواڑ اور بھدرواہ میں پائے گئے ہیں۔ ان جعلی کٹوتیوں کا دعوی انکم ٹیکس ایکٹ کے مختلف سیکشنز کے تحت کیا گیا تھا جیسے کہ گھر کا کرایہ ائولانس ٹیوشن فیس،ہیلتھ انشورنس،علاج معذوری،طبی علاج،تعلیمی قرض،گھر کی جائیداد کے لیے قرض،الیکٹرک گاڑی کی خریداری کے لیے کٹوتی،ٹرسٹوں، خیراتی اداروں وغیرہ کو عطیہ،عطیہ) سیاسی جماعتوں کو) اور معذوری کی صورت میں کٹوتیشاممل ہے۔انہوں نے مزید متنبہ کیا کہ جعلی دعووں سے متعلق ڈیٹا پر محکمے کی طرف سے کارروائی اور تجزیہ کیا گیا ہے اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 133(6) کے تحت ان لوگوں کو نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں جنہوں نے اپنے آئی ٹی آر میں جعلی کٹوتی کے دعوے کیے ہیں۔
آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تمام ریفنڈ کیسز کی نگرانی شروع | جعلی کٹوتیوں کا دعویٰ کرنے والوں اور ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا تیار
