زاہد بشیر
گول// 1975ء میں گول میں قائم ہونے والی آئی ٹی آئی اب بھارت کی1396پی پی پی کے تحت آنے والی آئی ٹی آئی میں شامل ہوئی ہے اور جس وقت یہ آئی ٹی آئی کھولاگیا تھا اُس وقت اس میں صرف دو ٹریڈ زتھے اور اس وقت اس آئی ٹی آئی میں 8ٹریڈ ہیں اور آئی ٹی آئی میں اضافی و غیر ضروری تعیناتیوں کو بھی اب ختم کیا گیا ہے ۔ ان باتوں کا اظہار کشمیر عظمیٰ کے ساتھ آئی ٹی آئی گول کےسپرانٹنڈنٹ(ایڈیشنل چارج)پرویز احمد نے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت آئی ٹی آئی میں 8ٹریڈ ہیں اور 18ملازمین میں سے صرف3ملازمین یہاں پر تعینات ہیں جن میں سے سٹینوگافی انسٹریکٹر ، جونیئر اسسٹنٹ ،ایم ٹی ایس شامل ہیں اور ایک ڈیلی ویجر25برسوں سے کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باقی عملہ کو ہر سال ایڈورٹائز کے بعد تعینات کیا جاتا ہے اور یہ تعیناتیاں صرف ایک سیکشن کے لئے ہوتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تین ٹریڈ پی پی پی موڈ کے تحت چل رہے ہیں ،گورنمنٹ آف انڈیا نے میں اڑھائی کروڑ روپے بطور قرضہ دیا ہے جس ہمیں دس سال میں واپس کرنا ہے ۔ اس اڑئی کروڑ روپے میں سے ہم نے 88لاکھ روپے کی ایک عمارت بنائی ہے ، اسی اسکیم کے تحت دیگر سامان لانا بھی تھا لیکن بد قسمتی سے یہاں پر ہمیں اس اڑھائی کروڑ میں زیادہ تر رقم تنخواہوں میں دینی پڑی اور یہاں پر کچھ ایسی تعیناتیاں کی گئیں جن کی ہمیں ضرورت نہیں تھی ۔پچھلے سال جن ملازمین کو سبکدوش کیا ہے اس میں ڈرائنگ سیکٹر ہے گیارہ سال سے یہاں کام کر رہا تھاجو ڈرائنگ پہلے پورے سال پڑھائی جاتی تھی وہ اب سا ل میں صرف 60گھنٹے پڑھانی ہے اگر روزانہ بھی ایک گھنٹہ پڑھائیں گے تو دو مہینے میں ہی پورا ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ یہاں پر آج 8ٹریڈ ہیں جن میں سے پانچ ٹریڈ نارمل ہیں جن میںسے کوپا ،سینئر ٹیکنالوجی ، الیکٹریشن ،سنیٹو گرافی ، ڈاٹا انٹری آپریٹر ٹریڈ ہیں ۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی ) کے تحت تین ٹریڈ کھولے گئے جن میں پلمبر ایک سال ہے ، ڈیزمیکنک ایک سال کا اور میکنک آٹو الیکٹریکل اینڈالیکٹرانک شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ 8ٹریڈیوں میں مجموعی تعداد180کے ہیں ڈاٹا انٹری سمیت یہاں پر24بڑھا کر 204ٹریننگ کر سکتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ٹاٹا موٹر ہمارا انڈسٹری پارٹنر ہے جنہوں نے پی پی پی موڈ میں ہمیں 24کمپیوٹر ٹیبل اور کرسیاں سیکشن کی ہیں اور آنے والے وقت میں بچوں کو دیگر امتحان کے لئے رام بن نہیں جانا پڑے گا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ لوگوں نے یہاں سوشل میڈیا پر غیر ضروری بیانات جاری کئے ہی لیکن وہ لوگ ان تمام مسائل سے ناواقف ہیں کیونکہ جن لوگوں کو نکالا گیا ہے وہ ایک ضابطے کے تحت نکالا گیا ہے اور اس کے لئے اعلیٰ حکام کی نوٹس میں بھی لایا گیا تھا اورآئی ایم سی کی میٹنگ میں بھی یہ بات رکھی گئی تھی ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہاں پر ایس ڈی ایم نے بھی دورہ کیا تھا جس کا ہم تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے یہاں بچوں کی کافی کم تعداد پائی تھی اور انتظامیہ نے اس کا بھی نوٹس لیا تھا ۔انہوںنے یہاں کی عوام سے کہا کہ وہ آئی ٹی آئی گول کی تمام اسکیموں کے بارے میں علم رکھیںاور یہ یہاں کے عوام کا اثاثہ ہے اس کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔