نئی دہلی//بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین ششانک منوہر نے بدھ کو محض آٹھ مہینے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے سابق صدر اور گزشتہ چند مہینوں سے آئی سی سی میں ہندستانی بورڈ کا ہی اثر ورسوخ کم کرنے کے معاملہ میں تنقید کا سامناکر رہے منوہر نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے آئی سی سی چیئرمین کے اپنے عہدے سے اچانک استعفی دے دیا ہے ۔ منوہر کو مئی 2016 میں بلامقابلہ آئی سی سی کا پہلا آزاد چیئرمین منتخب کیا گیا تھا جو کسی بھی بورڈ سے منسلک نہیں تھا۔ انہیں اس عہدے پر دوسال کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔ منوہر پر کرکٹ کے 'سپرپاور' کہے جانے والے بی سی سی آئی، کرکٹ آسٹریلیا اور انگلینڈ اینڈ ویلس کرکٹ بورڈوں کے حقوق اور طاقت کو کم کرنے کا الزام لگا تھا جس سے خاص طور پر سب سے امیر ہندوستانی بورڈ کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے ۔ بی سی سی آئی کے دو بار صدر رہے منوہر کے آئی سی سی کا اعلی عہدہ سنبھالنے کے بعد ہی ہندستانی بورڈ کے لیے بہت سی پریشانیاں شروع ہوئیں اور حال ہی میں ہندستان اور آسٹریلیا کے درمیان بنگلور میں ہوئے دوسرے ٹیسٹ میں تو آئی سی سی نے آسٹریلیائی کپتان اسٹیون ا سمتھ کے تعلق سے ڈی آر ایس پر ہوئے تنازعہ پر کوئی کارروائی تک کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سمجھا جاتا ہے کہ منوہر نے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کو اپنا استعفی سونپ دیا ہے جس میں انہوں نے لکھا "میں نے بطور چیئرمین بورڈ کے کام کاج کو پوری ایمانداری اور کسی بھی امتیازی سلوک کے پورا کرنے کی کوشش کی جس میں مجھے تمام ڈائریکٹرز کی بھی حمایت حاصل ہوئی ۔ " منوہر نے لکھا "اگرچہ میں ذاتی وجوہات سے اب آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ چھوڑنا چاہتا ہوں اس لئے میں فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں۔ میں آئی سی سی کے تمام ڈائریکٹرز، مینیجرز اور عملے کا انکے تعاون کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں آئی سی سی کو مستقبل کیلئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ "منوہر نے 12 مئی 2016 کو چیئرمین کا عہدہ سنبھالا تھا اور آٹھ ماہ بعد ہی انہوں نے عہدے سے استعفی دے دیا ہے ۔