عظمیٰ نیوز سروس
پٹنہ //بہار اسمبلی انتخابات کے درمیان نوکری کے لیے زمین معاملے میں آر جے ڈی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے آر جے ڈی کے سپریمو لالو پرساد یادو اور بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو سمیت تمام ملزمان کے خلاف الزامات طے کردیئے گئے ہیں، اس کا مطالب صاف ہے کہ اب ان لیڈروں پر اس معاملے میں مقدمہ چلایا جائے گا۔آرجے ڈی رہنماوں کے خلاف جن دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں ان میں آئی پی سی 420، آئی پی سی 120 بی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2) اور 13(1)(ڈی) شامل ہیں۔ واضح رہے کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2) اور 13(1) (ڈی) صرف لالو یادو پر لگا ئی گئی ہے۔
عدالت نے لالو یادو سے پوچھا کہ کیا آپ اپنا جرم مانتے ہیں تو لالو یادوسمیت رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو نے اپنا جرم تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گے۔ اس دوران رابڑی دیوی نے کہا کہ یہ کیس غلط ہے۔عدالت کاماننا ہے کہ لالو یادو کی معلومات میں اس گھوٹالے کی سازش رچی گئی۔ عدالت نے کہا کہ اس کیس میں ملزمین بڑی سازش میں ملوث تھے۔ اس معاملے کا فائدہ لالو خاندان کو ہوا۔ کانٹریکٹ دینے کے بدلے رابڑی اور تیجسوی کو بہت کم قیمت پر زمین ملی۔ اس معاملے میںquid pro کا الزام اس مرحلے پر نظر نہیں آرہا ہے۔ پیر کے روز آر جے ڈی سپریمو لالو یادو عدالت میں پیش ہونے کے لیے وہیل چیئر پر پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ رابڑی دیوی، تیجسوی یادو اور پریم چند گپتا بھی تھے۔ وہ اتوار (12 اکتوبر) کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے دہلی پہنچے تھے۔ لالو اور تیجسوی یادو دہلی میں میسا بھارتی کی پنڈارا پارک واقع رہائش گاہ پر ٹھہرے ہوئے ہیں۔لالو یادو جب 2004 اور 2009 کے درمیان مرکز کی یو پی اے حکومت میں ریلوے کے وزیر تھے، سی بی آئی کا الزام ہے کہ اس وقت ریلوے کی گروپ ڈی کی نوکریوں کے بدلے امید واروں سے ان کی زمین یا جائیداد کو کم قیمتوں پر لالو خاندان کے نام کروا دیا گیا تھا۔ مئی 2022 میں سی بی آئی نے اس معاملے میں 16 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی، جن میں آر جے ڈی سپریمو لالو یادو، سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، بہار میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اور لالو کی بیٹی میسا بھارتی شامل ہیں۔ جانچ ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ پٹنہ میں کئی زمینیں لالو خاندان کے افراد اور ان کے قریبی ساتھیوں کے نام منتقل کی گئی ہیں۔