سرینگر/دہرادون کے دو کالجوں نے سوموار کو اعلان کیا کہ وہ آئندہ کسی بھی کشمیری طالب علم کو داخلہ فراہم نہیں کریں گے۔
انڈین ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق دھمکیاں ملنے اور خوف و دہشت کا شکار ہونے کے بعد متعدد کشمیری طالب علموں نے دہرادون شہر کو وقتی طور الوداع کیا ہے۔
ڈی اے وی ، پی جی کالیج دہرادون سمیت متعدد کالیجوں کے باہر مقامی طالب علموں کی انجمنوں نے کشمیریوں کیخلاف مظاہرے کئے۔
ان مظاہروں کے بعد بابا فرید انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پرنسپل نے طالب علموں کی انجمنوں کو تحریری طور یقین دلایا کہ اگر کوئی کشمیری طالب علم ''ملک دشمن'' سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اُسے کالیج سے نکال دیا جائے گا نیز آنے والے سیشن میں کسی بھی کشمیری طالب علم کو داخلہ فراہم نہیں کیا جائے گا۔
اسی طرح کا فیصلہ شہر کے ایک اور کالیج نے بھی لیا ہے۔