عظمیٰ نیوزسروس
جموں//صحت اور طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نےسماجی بہبود کے محکمے کی مختلف اسکیموں جیسے آئی سی ڈی ایس (پوشن)، مشن شکتی، مشن وسالیہ، پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا اور دیگر سکیموں کےنفاذ پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ کمشنر سکریٹری، محکمہ سماجی بہبود سنجیو ورما، مشن ڈائریکٹر آئی سی ڈی ایس،ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسرزاس موقع پر مشن شکتی کے نمائندے، مشن وسالیہ اور سماجی بہبودکے دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔میٹنگ کے دوران وزیر نے کپیکس کے تحت فنڈ کے استعمال کی صورتحال، آنگن واڑی کارکنوں اور مددگاروں کی بھرتی، آنگن واڑی مراکز کی جسمانی اور مالی حالت اور آئی سی ڈی ایس پروجیکٹ کے دیگر مسائل کا جائزہ لیا۔افسران سے خطاب کرتے ہوئے سکینہ ایتو نے غذائی قلت سے نمٹنے اور بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے درمیان مجموعی صحت کو فروغ دینے میں پوشن ابھیان کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ یہ سکیمیں عمر عبداللہ کی قیادت میں جموں و کشمیر میں پائیدار ترقی اور صحت کی مساوات کو یقینی بنانے کے وسیع تر وژن کے مطابق ہیں۔آنگن واڑی مراکز کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر نے ڈی پی او پر زور دیا کہ وہ مراکز کے اندر صفائی ستھرائی اور مناسب حفظان صحت کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں ان مراکز کی باقاعدہ نگرانی کریں تاکہ مستحقین کے لیے غذائیت کی فراہمی کے معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے افسران سے کہا کہ “غذائیت کے معیار کا پتہ لگانے کے ساتھ ساتھ ان مراکز کے احتساب کو برقرار رکھنے کے لیے مستقل بنیادوں پر اچانک دورے کریں”۔وزیر نے ان سکیموں کے دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے مشن ڈائریکٹر پوشن سے مستفیدین کی حقیقی وقت کی نگرانی کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال کے لیے کہا۔ انہوں نے انہیں فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ ساتھ زمینی عہدیداروں کی نگرانی کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن تیار کرنے کا مشورہ دیا۔اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ سماج کی بہتری میں سماجی بہبودکا اہم کردار ہے، وزیر نے تمام ڈی پی اوز سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں ان سکیموں کے بارے میں آگاہی کو فروغ دیں۔لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ریڈیو اور ٹی وی جیسے روایتی ذرائع ابلاغ کا استعمال کریں، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں ان مستفید کن منصوبوں کے بارے میں۔ سکینہ ایتو نے کہا کہ محکمہ کی مختلف سکیموں کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے دیگر ذرائع کا بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔وزیر نے میٹنگ کے دوران ون سٹاپ سینٹرز، بالودیالاس، ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم کے پروگرام اور دیگر سکیموں کے کام اور کارکردگی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ ان اسکیموں کو نافذ کرتے ہوئے شفافیت اور مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ بروقت جمع کروانے کے لیے ان سے بھی آگاہ کیا تاکہ مالی استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔وزیر نے اس موقع پر مشن ڈائرکٹر سے آنگن واڑی ورکرس کے ساتھ ساتھ دیگر عملے کے علاوہ ہیلپروں کی بھرتی کے عمل کو بروقت مکمل کرنے پر بھی زور دیا۔میٹنگ کے دوران مشن ڈائریکٹر پوشن نے بتایا کہ جموں و کشمیر پوشن ٹریکر پر ملک بھر میں 5ویں نمبر پر ہے اور دسمبر 2024تک پوشن ٹریکر پر 28,179 آنگن واڑی مراکز رجسٹر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پوشن ٹریکر پر نو لاکھ سے زیادہ مستفیدین رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 99 فیصد آدھار کی تصدیق شدہ ہیں۔میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 98فیصد آنگن واڑی مراکز فعال بیت الخلاء اور پینے کے پانی کی سہولیات کے ساتھ ہیں جبکہ 96فیصد بجلی کنکشن کے ساتھ ہیں۔