فیاض بخاری
بارہمولہ //قصبہ بارہمولہ سے 15کلومیٹر د ور میں تعلیمی زون فتح گڑھ کے گلستان نارواو علاقے میںسرکاری مڈل اسکول آٹھ کلاسوں کو پڑھانے کیلئے صرف پانچ اُساتذہ تعینات ہے جس کے نتیجے میں طلاب کی تعلیمی نظام متاثرہ ہورہا ہے ۔جس سے اندازہ ہو تا ہے کہ طالب علم کس ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔ علاقے نارواو میں گلستان بالا گائوں کے مضافات میں تین 9 کمروں پر مشتمل تین سرکاری عمارتیں یہاں کا سرکاری مڈل اسکول ہے جس میں سو سے زیادہ طالب علم زیر تعلیم ہے ۔مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ یہاں صرف چار اُساتذہ کو تعینات کیا گیا ہے جو بچوں کے ساتھ بھوڑا مذاق ہے اور ان کی تعلیم کافی متاثرہ ہورہی ہے ۔ جس کی وجہ سے طلاب کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔جبکہ والدین میں بھی تشوتش پائی جارہی ہے ۔آٹھویں جماعت کے ایک طالب علم نے بتایا کہ یہاں اس اسکول میں ہمیں اُساتذہ کی کمی ہے جس سے ہم نصب کلاسز ہی پڑ پاتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ہماری تعلیم بُری طرح متاثر ہورہی ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے مذید بتایا کہ اگر چہ یہاں صرف چار ہی اُساتذہ تعینات تھے تاہم حال ہی میں ایک اور اُستاد کو تعینات کیا گیا تاہم اس اسکول کیلئے پانچ ہی اُستاد بہت کم ہیں ۔مقامی لوگوںنے بھی بتایا کہ اگر چہ انہوں نے یہ معاملہ متعلقہ حکام کی نوٹس میںلا یا لیکن اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے معیار تعلیم پر بُرا اثر پڑتاہے ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکول میںمذید اُساتذہ کو تعینات کیا جائے تاکہ بچوں کو معقول تعلیم فراہم ہو اور طالب علموں کو راحت مل سکیں۔ ادھر اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں علیٰ حکام کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔چیف ایجو کیشن بارہمولہ بلبیر سنگھ نے بتا یا کہ اگر چہ ایک اُستاد کو کچھ دن پہلے وہاں پر تعینات کیا گیا ہے لیکن فلحال ضابطہ اخلاق لاگو ہے اس وجہ سے ہم مذید کچھ نہیں کر پائیں گے تاہم ضابطہ اخلاق ختم ہونے کے بعد میں ہم مذید اُستادوں کو مذکورہ اسکول میں تعینات کریں گے ۔